اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں پر دھاوا بولا گیا تو ذمہ دار حکومت ہو گی جبکہ سیکریٹری جنرل مشاہد حسین سید کہتے ہیں کہ حکومت فوج کا سہارا نہ لے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے باہر گفتگو میں مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ حکومت نے دھرنے پر دھاوا بولنے کی کوشش تو ذمہ دار ہو گی۔ حکومت مذاکرات سے معاملات کو ٹھنڈا کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی پاکستان کے اندورنی معاملات میں مداخلت انہیں نہیں نظر آ رہی، امریکی سفیر سے ملاقات میں کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی، اس موقع پر ق لیگ کے سیکریٹری جنرل مشاہد حسین سید نے کہا کہ طاہرالقادری کا مطالبہ تھا کہ 14 افراد کے قتل کا مقدمہ درج کیا جائے جبکہ عمران خان نے 4 حلقوں کو کھولنے کا مطالبہ کیا تھا، حکومت دونوں جماعتوں کے جائز مطالبات کو مان لے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو اہمیت نہ دینے سے معاملات خراب ہوئے، کسی نے نہیں کہا کہ سینیٹ دھاندلی کی پیداوار ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ لیڈر شپ مہیا کرے، فوج کا سہارا نہ لے، آج سابق صدر آصف علی زرداری سے مدد لی جا رہی ہے۔