اسلام آباد (جیوڈیسک) انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد اب بات صرف حکومتوں کی برطرفی تک نہیں رہی۔ اب شریف برادران کیخلاف ایف آئی آر اور عدالت کے ذریعے پھانسی لگیں گے کوینکہ عدالت نے حکمرانوں کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔
عدالت نے اپنے حکم میں لکھ دیا ہے کہ منہاج القران کے بیریئر جائز تھے۔ میں فیصلہ دینے والے لاہور ہائیکورٹ کے جج کو مبارک دیتا ہوں۔ جج نے ثابت کردیا ہے کہ اب پنجاب حکومت سانحہ ماڈل ٹائون کی ذمہ دار ہے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے 17 روز تک جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو چھپائے رکھا۔ رپورٹ آنے کے بعد وفاقی وزراء حساس اداروں پر الزام لگا رہے ہیں۔ وفاقی وزراء کے الزام لگانے کے کردار پر لعنت بھیجتا ہوں، حساس ادارے اور افواج پاکستان اس تمام معاملے میں غیر جانبدار ہیں۔
ان کا اپنے کارکنوں سے اپیل کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن میں صرف 23 گھنٹے رہ گئے ہیں۔ تمام لوگ اپنے حق کیلئے گھروں سے نکلیں اور یہاں اکھٹے ہوں۔ ہم اپنے 18 کروڑ عوام کا حق لئے بغیر اسلام آباد سے واپس نہیں جائیں گے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں غریب کو روٹی، پانی اور جان ومال کی حفاظت ہوتی ہے لیکن ان حکمرانوں کی جمہوریت یہ ہے کہ یہ شہنشاہ بنیں، ان کو کروڑوں کے فنڈ ملیں اور کُھل کر لوٹ مار کریں۔
میری جمہوریت یہ ہے کہ غریب کا چولہا جلے، ہم وہ جمہوریت لائیں گے جس میں لوٹ مار کا خاتمہ ہوگا۔ اب فیصلے کی گھڑی آنے والی ہے۔ اب تخت ہوگا یا تختہ ہوگا۔ طاہر القادری کے خطاب کے دوران پولیس والوں نے اپنے ہاتھ اٹھا کر دھرنوں کے شرکاء پر گولی نہ چلانے کی عہد کیا۔