غزہ (جیوڈیسک) جونہی اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے طویل المدتی معاہدہ طے پانے کی خبر منظر عام پر آئی ، سینکڑوں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے۔ فلسطینی پرچم اٹھائے شہر کی سڑکوں پر مارچ کرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
وہ فلسطینی ریاست کے حق میں نعرے لگا رہے تھے اور فتح کا نشان بنائے ہوئے تھے۔ جنگ بندی کے نئے معاہدے پر منگل کی صبح نو بجے سے عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔
ادھر رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ انہیں جنگ بندی کا مصری معاہدہ منظور ہے۔ حماس کے ترجمان سمیع ابو زہری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے معاہدے کو ”مزاحمت کی فتح” قرار دیا ہے۔
جنگ بندی سے پہلے اسرائیل نے غزہ پر بمباری کی جس میں ، دو فلسطینی شہید ہوئے۔ انچاس روزہ اسرائیلی بربریت میں 2136 فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا۔