بھارت نے کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری کے بعض سیکٹروں میں اپنی فوجی طاقت بڑھا دی ہے۔ صورتحال کے پیش نظر پاک فوج بھی چوکس ہے۔ بھارت نے پاکستان سے ملحقہ سرحد پر اہداف کو درست نشانہ بنانے کیلئے 700 سے زائد خود کار فائرنگ سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت نے کنٹرول لائن اور پاکستان سے ملحقہ سرحد پر بلااشتعال فائرنگ کے دوران سول انسانی جانوں کے ضیاع کی شکایات اور پاکستان کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر 769 خود کار فائرنگ سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ خودکار نظام مارٹر گولے فائر کرنے اور اہداف کو درست نشانہ بنانے کی صلاحیت کا حامل ہوگا۔ اس نظام کی تنصیب کے بعد پاکستان کی فوجی چوکیوں کو درست نشانہ بنایا جا سکے گا یہ خودکار نظام کمپیوٹر کے ساتھ منسلک ہوگا جس میں نیوی گیشن اور گن پوائنٹنگ سسٹم بھی نصب ہوگا۔بھارت کی فوجی نقل و حرکت کے ساتھ ہی نئی دہلی سے بھارت کی سیاسی قیادت بھی اشتعال انگیز بیانات جاری کر رہی ہے جو جلتی پر تیل چھڑکنے کے مترادف ہے۔پاکستان میں بھارت کے فوجی اور سیاسی طرزعمل کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔ بھارت کے رویہ میں جارحیت کا عنصر اس وقت نمایاں ہوا ہے جب ایک طرف پاکستان میں سیاسی بحران شدید ہو گیا اور دوسری طرف شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب پوری شدت سے جاری ہے۔
فاٹا میں پاک فوج اور فضائیہ کی مصروفیت اور سیاسی بحران سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مودی حکومت پاکستان پر سیاسی اور فوجی دبائو میں اضافہ کرنا چاہتی ہے۔ انتہا پسند ہندو تنظیم شیوسینا کے سربراہ اودھو ٹھاکرے نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان پر حملہ کرکے اسے لائن آف کنٹرول پر مسلسل اشتعال انگیزی پر سبق سکھایا جائے۔ ایک ایڈیٹوریل میں شیوسینا کے سربراہ نے لکھا ہے۔
گزشتہ کچھ عرصے میں پاکستان نے تیرہ سرحدی دیہی علاقوں میں حملے اور جموں میں بائیس بھارتی فوجی چوکیوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہوئے جبکہ بڑی تعداد میں ان علاقوں سے انخلاء پر مجبور ہوئے۔ بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر مسلسل دراندازی کے بعداقوام متحدہ کی دو رکنی ٹیم نے سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری لائن کا دورہ کیا ہے اور بھارتی سکیورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ وگولہ باری سے متاثرہ دیہاتوں میں جا کر جانی و مالی نقصانات کا جائزہ لیا ہے اور اس دورہ کے موقع پر بھی بھارتی سکیورٹی فورسز نے فائرنگ بھی کی ہے۔
جبکہ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ملٹری آپریشنز نے ہاٹ لائن پر رابطہ کیا اور ورکنگ بائونڈری اور کنٹرول لائن پر حالیہ کشیدگی پر بات چیت کی گئی۔ دونوں اطراف سے کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اقوام متحدہ کی دو رکنی ٹیم نے کیپٹن ہانیو کی قیادت میں سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری لائن کے چاروا، سجیت گڑھ، باجرہ گڑھی، ہرپال سیکٹروں پر بھارتی سکیورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری سے ہونے والے نقصانات بارے رپورٹ تیار کرنے کیلئے درجنوں دیہات کا دورہ کیا ہے۔
United Nation
اقوام متحدہ کے وفدکے ورکنگ بائونڈری لائن پر واقعہ ہرپال گائوں کے دورہ کے موقع پر بھارتی سکیورٹی فورسز کی طرف سے فائرنگ بھی کی گئی۔ اقوام متحدہ کے وفد کو بھارتی فائرنگ وگولہ باری سے متاثرہ دیہات کے مکینوں نے بتایا کہ بھارتی فائرنگ و گولہ باری کی وجہ سے نو شہری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ درجنوں مویشی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں اور مکانات و املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔
بھارتی فائرنگ وگولہ باری کی وجہ سے سول آبادی اپنے اپنے گھروں کو تالے لگا کر محفوظ مقامات پر منتقل ہوچکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے وفد نے دیہاتوں کے معائنہ کے دوران بھارتی فائرنگ و گولہ باری سے ہونے والے نقصانات کی تصاویر اپنے کیمرے میں محفوظ کرلیں اور زخمی ہونے والوں سے بھی معلومات حاصل کی ہیں۔ اقوام متحدہ نے سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری لائن پر بھارتی سکیورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے ہونے والے نقصانات بارے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور اقوام متحدہ کے مشن کے کیپٹن ہانیو کا کہنا ہے۔
ہمیں اس سلسلہ میں شکایات ملی تھیں جن کی تحقیقات کررہے ہیں۔ بھارتی فائرنگ وگولہ باری سے ہونے والے جانی ومالی نقصانات بارے رپورٹ تیار کریں گے۔ اقوام متحدہ کے مبصرین کیپٹن بینن اور کیپٹن ہینو نے تحصیل پسرور کے سرحدی دیہات باجرہ گڑھی، انولہ، ہرپال، کھدرال، بینی سلہریاں، جوئیاں، دھمالہ اور جروال کا دورہ کیا اور بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کی فائرنگ اور شیلنگ سے متاثرہ مکانات کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر چناب رینجرز نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ رینجرز آصف نے اقوام متحدہ کے مبصرین کو بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کی پاکستانی دیہات پر بلااشتعال فائرنگ اور شیلنگ کے حوالے سے بریفنگ دی۔ پاکستان اور بھارت نے کنٹرول لائن کے معاملات کو پرامن طریقے سے حل کرنے کیلئے ڈی جی ایم اوز کی فلیگ میٹنگ باقاعدگی سے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا جس میں کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر پیش آنے والے حالیہ واقعات کا جائزہ لیا گیا۔ پاکستان کی جانب سے ورکنگ بائونڈری اور کنٹرول لائن پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ اور اس کے نتیجے میں ہونے والے انسانی ضیاع پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ پاکستان نے بھارتی حکام کو اپنی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پاکستان بھارت سرحد اور کنٹرول لائن پر قیام امن اور مسائل کو بات چیت سے حل کرنے کیلئے فلیگ میٹنگ میں باقاعدگی لائی جائے۔
جماعة الدعوة کے مرکزی رہنمائوں نے کنٹرل لائن پر مسلسل دراندازی پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج پچھلے کئی دنوں سے کنٹرول لائن پرفائرنگ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس سے متعدد پاکستانی جاں بحق وزخمی ہو چکے ہیں۔ وہ جارحیت کا ارتکاب خود کر رہا ہے اورالزامات پاکستان پر لگاکر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حکمرانوں کی کمزور پالیسیوں اور ہمارے اندرونی اختلافات سے فائدہ اٹھا کر بھارت سرکار سرحدی حدود کی خلاف ورزیاں کر رہی ہے۔ بھارتی فوج کے کنٹرول لائن پر حالیہ حملے وطن عزیز پاکستان کی سالمیت و خودمختاری پر حملہ ہیں۔ حکومت پاکستان کو بھارتی دہشت گردی کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس کا منہ توڑ جواب دینا چاہیے۔ بھارت امریکہ کی شہ پر کنٹرول لائن پربار بارجارحیت کا ارتکاب کررہا ہے۔
نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد مسلم کش فسادات اور نہتے کشمیریوں کے قتل عام میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے۔ملک میں افراتفری اور باہمی لڑائی جھگڑوں سے بیرونی قوتیں فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ وطن عزیز پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے سرحدوں پر دبائو بڑھایاجارہا ہے۔دشمنان اسلام کی سازشوں کے مقابلہ کیلئے فرقہ واریت و گروہی اختلافات کے خاتمہ اور اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔