ریاض (جیوڈیسک) سعودی میڈیا کے مطابق احمد اورروا دونوں کو اپنے والد کی دوسری بیوی کے ٹارچر کا سامنا تھا کیونکہ وہ انہی کے ساتھ رہ رہے تھے۔ احمد نے ہسپتال سے بتایا ہے۔
کہ ان کی سوتیلی ماں انہیں کھانے سے محروم رکھتی اور معمولی معمولی باتوں پر سخت سزائیں دیتی تھی۔ ایک بار دو بسکٹ کھانے کے جرم میں اس نے ایک تار سے مارا اور پھر دونوں بہن بھائیوں کو سزا کے طور پر دھوپ میں کھڑا کر دیا۔
اس نے ایک ٹانگ پر کھڑا ہونے کی سزا دی اور چھڑی سے اتنا مارا کہ بہن بے ہوش ہو گئی۔ وہ زخموں کی تاب نہ لا کر انتقال کر گئی۔ روا کی والدہ نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی سوتن کو قتل کے جرم میں سزائے موت دی جائے۔
اس نے جذباتی انداز میں کہا کہ دو بسکٹوں کی خاطر میری بیٹی کی جان لے لی گئی۔ چالیس سالہ سوتیلی ماں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس نے اپنے جرم کا اقرار بھی کر لیا ہے۔