اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں ممکنہ ماورائے آئین اقدام کو روکنے کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت آج ہو گی۔ ججز آج بھی شاہراہِ دستور کے راستے عدالت نہ جا سکے۔
کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ کر رہا ہے۔ گذشتہ روز کی سماعت پر عدالت نے اپنے حکم میں لکھا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے عدالتی حکم پر شاہراہ دستور کی ایک طرف جس پر پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ واقع ہے۔
پر ٹریفک سمیت بلا رکاوٹ ہر قسم کی آمدو رفت کی یقین دہانی کرادی ہے جس کے بعد دوسری سائیڈ کھولنے کے حوالے سے معاملے پر غور کیا جائے گا۔ عدالت نے شاہراہ دستور کو کھولنے کے حوالے سے رجسٹرار سپریم کورٹ ، اٹارنی جنرل اور وکلاء کو دورہ کر کے رپورٹ داخل کرنے کا بھی حکم دیا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آج سے ججز شاہراہ دستور سے سپریم کورٹ میں داخل ہوں گے ۔ا س موقع پرجسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ مقدمہ شاہراہ دستور کا نہیں دستور کا ہے، جمہوریت اور دستور کو خطرہ ہے ۔