راولپنڈی (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے باہر وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ مانگنے میں مصروف ہے تاہم اس کے اراکین اسمبلی شیخ رشید احمد اور جمشید دستی سے یکجہتی کے اظہار کے طور پر قومی اسمبلی سے استعفیٰ طلب کر رہے ہیں۔
انہیں شکایت ہے کہ عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید یوں تو پی ٹی آئی کے ساتھ ان کی مہم کا حصہ ہیں تاہم انہوں نے اب تک اپنی نشست نہیں چھوڑی۔ ایک سینئر پی ٹی آئی رہنما نے کہ عمران خان پی ٹی آئی کے اراکین سے استعفے طلب کرنے میں کامیاب رہے تاہم وہ شیخ رشید کو قائل کرنے میں ناکام رہے۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں تحریک انصاف کا حصہ بننے والے جمشید دستی نے بھی قومی اسمبلی کو الوداع نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں کا خیال تھا کہ استعفے پیش کرنے سے حکومت پر مطالبات کی منظوری کے لیے دباؤ بڑھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی کے تمام اتحادی استعفے دے دیں تو اس سے حکومت پر زبردست دباؤ پڑے گا تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان کا دھمکی آمیز رویہ صرف پارٹی اراکین کے ساتھ ہے، اتحادیوں کے ساتھ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے 30 اراکین میں سے 28 نے استعفیٰ دے دیا ہے تاہم دو نے تاحال انہیں پیش نہیں کیا۔ قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے 31 اراکین میں سے 28 نے استعفے پیش کیے تاہم تین نے عمران خان کی وارننگ کے باوجود ابھی تک انہیں پیش نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید این اے 55 میں پی ٹی آئی کی وجہ سے جیتے تھے جہاں تحریک انصاف کے کارکنوں نے ان کی الیکشن مہم کو چلایا تھا۔ رابطہ کرنے پر پی ٹی آئی ایم پی اے پی پی 13 راولپنڈی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے تمام ممبران نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے استعفے پیش کردیے ہیں۔ تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ شیخ رشید کے استعفیٰ نہ دینے پر کچھ اراکین کو تحفظات ہیں۔