اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے انقلاب مارچ کے شرکا سے اہم خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چودہ مارچ کو ہم لاہور سے چلیں تھے اور آج اس پرامن دھرنے کو 17 دن ہو گئے ہیں اب یہ دھرنا شاہراہ دستور سے وزیراعظم ہاؤس کے سامنے منتقل ہو گا۔
اس سے پہلے انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا وزیراعظم اور خورشید شاہ کہتے ہیں جمہوریت کیخلاف کوئی اقدام قبول نہیں اور خورشید شاہ کے جملے سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی نام نہاد جمہوریت کے آخری لمحے آ گئے ہیں۔
طاہر القادری کے خطاب کے دوران ڈی جی خان میں چار ماہ قبل اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی طلبہ کا خاندان اسٹیج پر پہنچا گیا جس نے طاہر القادری کو بتایا کہ چار ماہ قبل اس کی بیٹی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی اور انہیں آج تک انصاف نہیں ملا اور میری بیٹی نے خود کو آگ لگا دی۔
اس موقع پر طاہر القادری نے کہا کہ حکمرانوں بتاؤں یہ جمہوریت ہے جہاں بیٹیوں کی عزت لوٹی جا رہی ہے اور تم اس کو جمہوریت کہتے ہو ایسی جمہوریت پر 100 بار لعنت جہاں پر لوگوں کی جان ومال محفوظ نہیں لیکن ہم اسے جمہوریت کہتے ہیں جہاں لوگوں کی جان و مال محفوظ ہوں اور غریب لوگوں کو انصاف مل سکے۔ انہوں نے مظلوم خاندان کو دلاسہ دیتے ہوئے کہا آپ کی بیٹی کی عزت کی قسم بدلہ لیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا مجھ پر الزام لگایا کہ یہاں میرے مریدین آئے ہوئے ہیں لیکن یہاں مریدین نہیں بلکہ مظلوم عوام آئے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا لوگوں سے کہتا ہوں کہ خودسوزیاں نہ کرو،آگے بڑھ کراپنا حق چھین لو۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا نام نہاد جمہوریت آخری سانسیں لے رہی ہے اور حکمران رائے ونڈ میں بیٹھے جمہوریت بچا رہے ہیں اسمبلیوں میں بیٹھ کرجھوٹ بولا جا رہا ہے آئین کو خود پامال کرنے والے کس جمہوریت کی بات کرتے ہیں ؟۔ اسمبلیوں میں بیٹھنے والے خود آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
اربوں کے قرضے لینے والے اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں اور آئین کہتا ہے کہ قرض معاف کرانے والا پارلیمنٹ کا ممبر نہیں بن سکتا۔ ان سے پوچھتا ہوں کہ آئین کیخلاف ہم جا رہے ہیں یا یہ اسمبلیاں۔ انہوں نے کہا قرضہ لیکرایک سال تک ڈیفالٹر رہنے والا پارلیمنٹ کا ممبر نہیں بن سکتا، یہ آئینی اسمبلی نہیں اس کو ٹوٹ جانا چاہیے۔ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ نواز شریف مستعفی ہو کر اپنی پارٹی کا وزیراعظم بنا دیں ایک ماہ کی مہلت دے دیں گے۔