سرینگر (جیوڈیسک) لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کو روکنے کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان سنجیدہ کوششوں کا آغاز ہوگیا اور اس سلسلے میں دونوں اطراف کے فوجی کمانڈروں کے درمیان دوسری فلیگ میٹنگ منعقد ہوئی جس میں گولہ باری روکنے اور کنٹرول لائن پر خاموشی اختیار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں اطراف کے بریگیڈیئر سطح کے فوجی کمانڈروں کے درمیان آر ایس پورہ سیکٹر میں دوسری فلیگ میٹنگ منعقد ہوئی جس میں بھارتی سرحدی فورس کے اعلی کمانڈروں اور پاکستان رینجرز کے اعلیٰ کمانڈروں کے درمیان آدھے گھنٹے تک بات چیت کی گئی جس میں اب تک کی کنٹرول لائن پر پیدا شدہ صورتحال پر سیر حاصل بحث کی گئی۔ اس موقع پر بھارتی فوجی کمانڈروں نے زور دیا کہ پاکستان کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی ہوتی رہی ہے جس کے نتیجے میں بھارت گولہ باری کا جواب دینے پر مجبور ہورہا ہے۔
سرحدی حفاظتی فورس کے کمانڈر نے پاکستانی ہم منصب پر مزید واضح کردیا کہ حالات کو دیکھتے ہوئے بھارت کو فوج کی اضافی کمک سرحدوں پر روانہ کرنا پڑی ہے۔ فوجی کمانڈر نے اپنا موقف اس انداز سے بھی پیش کیا کہ پاکستان سیز فائر کی خلاف ورزی کررہا ہے اور مسلسل بنیادوںپر جنگجوئوں کو اس پار دھکیلنے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے جسے دیکھتے ہوئے بھارت کو بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا پڑ رہی ہیں اور سرحد پر کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دراندازی روکنے کیلئے فوج ہرممکن اقدامات اٹھائے گی جسے دیکھتے ہوئے صورتحال میں بہتری لائی جائے گی۔ اس دوران پاکستان رینجرز نے بھی اپنے موقف پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ بھارتی فوج بلااشتعال فائرنگ کرتی رہتی ہے۔
جس کی وجہ سے پاکستان کو جواب دینا پڑتا ہے ۔ دونوں ممالک کے فوجی کمانڈروں نے لائن آف کنٹرول پر خاموشی اختیار کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اب کی بار لائن آف کنٹرول پر چھیڑچھاڑسے گریز اور خاموشی برتنے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی تاہم دونوں طرف سے سیز فائر کا احتر ام کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے ۔ دونوں طرف کے فوجی کمانڈروں نے بین الاقوامی سرحد پر آر ایس پورہ سیکٹر میں زیرو لائن پر بات چیت کی۔