سندھ بھر میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مظاہرے و دھرنے

Demonstrations

Demonstrations

سندھ (جیوڈیسک) اسلام آباد میں آزادی اور انقلاب مارچ کے شرکاء پر پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کےخلاف سندھ بھر میں تحریک انصاف، پاکستان عوامی تحریک اور مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے، ریلیاں نکالیں گئیں اور دھرنے دئیے گئے، حیدرآباد میں پولیس کے لاٹھی چارج سے پی ٹی آئی کے 16 کارکن معمولی زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنوں نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب حیدرآباد میں قومی شاہراہ پر احتجاجی دھرنا دیا

مظاہرین نے شاہراہ پر ٹائر جلا کر ٹریفک کی آمدورفت معطل کردی ، مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی، تحریک انصاف کے مقامی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت نے اسلام آباد میں پرامن مظاہرین پر شیلنگ کرکے انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، انہوں نے کہا کہ حکومت نے ریاستی ظلم کی انتہا کردی ہے اور اب آزادی اور انقلاب مارچ کو ختم کرنے کے لئے طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے جو قابل مذمت ہے، دوسری جانب پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر ہونے کے لئے کہا مگر احتجاج ختم نہ کئے جانے پر پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج شروع کردیا جس کے باعث تحریک انصاف کے 16 کارکن معمولی زخمی ہوگئے

بعد ازاں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرکے قومی شاہراہ پر ٹریفک کی آمدورفت بحال کرادی۔سکھر میں تحریک انصاف سندھ کے رہنما داوا خان، ضلعی صدر محمد ایوب فاروقی، منور حسین اور امام شاہ کی قیادت میں پرانا سکھر انصاف ہاؤس سے ریلی نکالی گئی، جس میں کارکنوں اور ہمدردوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جوہاتھوں میں پارٹی پرچم تھامے وفاقی و پنجاب حکومت اور پنجاب پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کر رہے تھے

ریلی شہر کے مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی سکھر پریس کلب پہنچی، جہاں ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی صدر سکھر محمد ایوب فاروقی کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس نے بھی پنجاب پولیس کی طرح انتقامی کارروائی کرتے ہوئے ہمارے 7کارکنان کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیکر نا معلوم مقام پر منتقل کردیا ہے،