جمہوریت کی بقا کیلئے فوج کی مشاورت و نگرانی میں قومی حکومت کی تشکیل ناگزیر ہوچکی ہے

Pervez Musharraf

Pervez Musharraf

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پر امن احتجاج عوام پاکستان کا آئینی وجمہوری حق ہے مگر دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آکر ہمیشہ فوج کیخلاف سازش کرنے والے ان سازشوں کو نہ صرف اسمبلی کے فلور تک لے گئے ہیں بلکہ اسلام آباد میں دو ہفتوں سے زائد پر امن احتجاج کرنے والے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوںکے علاوہ حکمرانوں کے مکروہ چہرے سے پردہ اٹھانے والے میڈیا نمائندگان پر بھی ریاستی تشدد کے ذریعے جس جمہوری کردار کا مظاہرہ کررہے ہیں وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ ”ج ”سے جمہوریت اور” ج” سے جبر کی پالیسی پر گامزن ہیں۔

آل پاکستان مسلم لیگ کے قائد و چیئرمین پرویز مشرف نے اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے پر امن مظاہرین پر ریاستی تشدد کے ذریعے ملک بھر کے عوام کو سڑکوں پر لانے اور قتل و غارت کے باعث سیاست سے دور رہنے والی فوج کو مداخلت پر مجبور کرنے کی حکومتی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک سنبھالنے اور عوام کو ڈلیور کرنے میں ناکام حکمران ذلت کی موت سے بننے کیلئے سیاسی شہید بننا چاہتے ہیں اور اسی لئے دانستہ جمہوریت کیلئے خطرات پیدا کررہے ہیں۔

اے پی ایم سندھ کے انفارمیشن سیکریٹری و ترجمان طاہر حسین سید کے اعلامیہ کے مطابق پرویز مشرف نے انقلاب مارچ کے شرکاء اور صحافیوں پر بدترین تشدد کوعوام و جمہوریت کش پالیسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب موجودہ ٹولہ مزید حکمران رہا تو جمہوریت پر سے عوام کا اعتماد بھی اٹھ جائے گا اور ملک کا مستقبل بھی تاریک ہوجائے گا اسلئے جمہوریت کے تحفظ و بقا کیلئے ملک میں فوج کی مشاورت و نگرانی میں قومی حکومت کی تشکیل ناگزیر ہوچکی ہے جس میں تاخیر ملک و قوم کیلئے مزید خطرات و نقصانات کا باعث بنے گی۔