راولپنڈی (جیوڈیسک) ضلعی انتظامیہ کے افسران کی احتجاج اور پرتشدد مظاہروں سے راولپنڈی میں ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے مصروفیت کے باعث میٹرو منصوبہ کا چیک اینڈ بیلنس بھی ختم ہوگیا جس سے مری روڈ پر ٹریفک کا نظام بری طرح درہم برہم ہوگیا ،گزشتہ روز بھی کئی گھنٹوں تک شہری مریڑ چوک سے بے نظیر ہسپتال تک ٹریفک میں پھنسے رہے میٹرو منصوبے پر کام کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے تعمیراتی مٹیریل مری روڈ پر پھینکنے سے مکینوں کی زندگی اجیرن ہوگئی جبکہ تاجروں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ان دھرنوں اور پرتشدد احتجاج سے ملک بھر کی طرح راولپنڈی میں بھی صورتحال کشیدہ ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا گیا جس پر ضلعی انتظامیہ کے افسران کی مصروفیت دھرنوں اور احتجاج میں زیادہ ہوگئی اور ان کی میٹرو منصوبے سمیت دیگر امور سے توجہ ہٹ گئی ،راولپنڈی کے باسیوں کا بھی جینا حرام ہو چکا ہے‘سٹرک کے دونوں اطراف بارش اور کھدائی کے دوران نکلنے والا پانی کھڑا رہتا ہے جس سے نہ صرف وبائی امراض پھیل رہے ہیں بلکہ شہریوں کو آمدورفت کے دوران شدید عذاب سے گزرنا پڑتا ہے۔ انھوں نے ضلعی انتظامیہ سے فوری طور پر اس جانب توجہ دینے کی اپیل کی ہے۔