اسلام آباد (جیوڈیسک) آئی ایم ایف اور سینئر بیوروکریٹس نے پاکستان میں سرکاری ملازمین کی رٹائرمنٹ کے لیے عمر کی حد 60 سال سے بڑھاکر 62 سال کرنے کی تجویزاسٹیبلشمنٹ ڈویژن کودے دی اوراس سلسلے میں باقاعدہ ایک ورکنگ پیپر بھی تیار کر لیا گیا جس میں کئی ترقی یافتہ ممالک سے پاکستان کا موازنہ بھی پیش کیا گیا۔
ورکنگ پیپر میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سرکاری ملازمین کی رٹائرمنٹ کے لیے عمرکی حد 60 سال سے بڑھا کر 62 سال کر دی جائے۔ دوسرے ممالک سے رٹائرمنٹ کی عمر کا موازنہ کرتے ہوئے بتایا گیا۔
کہ اس وقت امریکا میں رٹائرمنٹ کی عمر 67 سال، برطانیہ میں 65، سوئٹزرلینڈ 65، سویڈن 61-67 سال، اسپین 65، اٹلی 60، بھارت 60، یونان 67، جرمنی 67، فرانس 62، ڈنمارک65- 67 اور آسٹریلیا میں رٹائرمنٹ کے لیے عمرکی حد 70 سال مقرر ہے۔
یونان اور ڈنمارک میں گذشتہ سال نومبر میں کفایت شعاری کی غرض سے عمر کی حد 65 سے بڑھا کر 67 سال کر دی گئی۔ سب سے کم جاپان کی 55 سال کو بھی بڑھاکر اب 60 سال کر دیا گیا۔ اس سلسلے میںآئی ایم ایف نے بھی حکومت کو تجویز دی کہ ایک اصلاحاتی پروگرام کے حصے کے طورپر پنشن بل کو روکنے کے لیے اس حد میں اضافہ کر دیا جائے۔