اسلام آباد (جیوڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر زاہد خان نے کہا ہے کہ ائین اور جمہوریت کو بچانے کیلئے وزیراعظم کی ساتھ کھڑے ہیں، وزیراعظم نواز شریف کسی صورت بھی استعفا نہ دیں، وزیراعظم نے استعفا دیا تو پارلیمنٹ کی توہین ہوگی، زاہد خان نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا رویہ جمہوری نہیں۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ 14 ماہ بعد پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا، لیکن دیر آید درست آید۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم پر پوری طرح مطمئن نہیں تھے، لیکن اسے تسلیم کیا۔
اب بھی 18 ویں ترمیم کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن نہیں سلیکشن تھا، ملک کی خاطرالیکشن کو قبول کیا، سب سے چوری والا مینڈیٹ تو ہمارے صوبے میں ہے، ہم شہیدوں کے جنازے اٹھاتے رہے اور وہ انتخابی مہم چلاتے رہے۔ سینیٹر زاہد خان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں آئی ڈی پیز کا کسی کو خیال نہیں، کیا پیغام دیا جا رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں ایمپائر جسٹس فخر الدین نہیں، حکیم الله تھا، ایسے لگ رہا تھا کہ ایک ٹیم کھیل رہی ہے، دوسرے کے ہاتھ باندھے ہوئے ہیں۔ زاہدخان نے کہا کہ ہم اس ملک کو بچانا چاہتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ جمہوری اداروں کے بغیر ملک نہیں چل سکتا،آئین اور جمہوریت بچانے کے لیے وزیراعظم کے ساتھ کھڑے ہیں، وزیراعظم نے استعفیٰ نہیں دینا، یہ 18 کروڑ عوام کی توہین ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کے خلاف جوآج باتیں ہورہی ہیں وہ پہلے نہیں سنیں۔ زاہد خان نے کہا کہ معاملات کے حل کےلیے پارلیمنٹ ہی بہترین فورم ہے، خیبرپختونخوا کا وزیراعلیٰ اپنا صوبہ چھوڑ کراسلام آباد میں قبضہ کرنے آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے پرانگلیاں اٹھاتے ہیں، ہمیں شرم آنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئین بچانا چاہتے ہیں، اگرآئین ختم کیا گیا توپاکستان کو دوسرا آئین دینے والا کوئی نہیں ہوگا۔ طاہرالقادری کو تنقید کا نشانہ بنانے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں 3 گھنٹے یرغمال بیٹھے رہے،قادری کہتےہیں شکار باہر نہ جائے۔ سینٹیرزاہد خان نے مخدوم جاوید ہاشمی کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔