اسلام آباد (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی سربراہی میں سیاسی جرگے کے وفد نے عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے رہنمائوں سے ملاقات کی جس میں سیاسی بحران کو پُرامن طریقے سے حل کرنے پر بات چیت کی گئی۔
بعد ازاں میڈیا کو ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے سیاسی جرگے کے سربراہ سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہر لمحہ نئی ڈویلپمنٹ ہو رہی ہے۔ مکمل بحران سے نکلنے کیلئے ابھی کچھ اور صبر کی ضرورت ہے۔ ابھی تک 70 فیصد کامیابی ہوئی ہے۔ فریقین کا نقطہ نظر سن کر کہہ سکتے ہیں کہ مثبت چیزیں زیادہ ہیں۔ ہمارا کامن ایجنڈا ہے جس میں کامیابی یقینی ہے۔
انہوں نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی وزراء کے لہجے میں سختی موجود ہے۔ حکومتی وزراء سے گزارش ہے کہ اپنے سخت بیانات سے گریز کریں۔ پیپلز پارٹی کے رہنماء رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور عوامی تحریک سے مذاکرات کا ڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے۔
اگلے 24 یا 48 گھنٹے میں بحران ختم نہ ہوا تو کم ازکم اگلا راستہ نظر آ جائے گا۔ پی ٹی آئی اور وزیراعظم کی طرف سے تعاون ملنے پر شکر گزار ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی تحریک اور پی ٹی آئی سے کہہ دیا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس سے خیمہ بستی ہٹا لی جائے۔
جی جی جمال کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سیاست ناممکن کو ممکن کرنے کا نام ہے۔ ہم صیح سمت میں چل رہے ہیں، جلد خوشخبری ملے گی۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے جرگے سے بات چیت مثبت رہی جس میں ہم نے انھیں اپنے تاثرات سے آگاہ کیا۔ آج رات 8 بجے حکومتی کمیٹی سے مذاکرات ہونگے۔ تحریک انصاف مثبت طریقے سے آگے بڑھنے کیلئے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ پارلیمان والی جگہ خالی کر دیں۔ اگر پی ٹی آئی کا کوئی کارکن وہاں موجود ہے تو جگہ خالی کر دے کیونکہ پارلیمنٹ کا احترام سب پر لازم ہے۔
اس سے قبل امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی سربراہی میں سیاسی جرگے نے عوامی تحریک کے رہنمائوں سے ملاقات کی اور موجودہ سیاسی بحران کو حل کرنے کی کوشش کی۔ سیاسی جرگے میں رحمان ملک، لیاقت بلوچ، فرید پراچہ، کلثوم پروین، جی جی جمال شریک تھے جبکہ عوامی تحریک کی جانب سے طارق بشیر چیمہ، خرم نواز گنڈاپور، رحیق عباسی، حامد رضا اور ناصر عباس نے شرکت کی۔ عوامی تحریک کے رہنماء رحیق عباسی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سیاسی جرگہ چاہتا ہے کہ مذاکرات میں ڈیڈ لاک ختم ہو۔
ہم سیاسی جرگے کو اپنے تمام مطالبات پیش کر دیئے ہیں۔ وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ بھی سیاسی جرگے کے سامنے پیش کیا ہے۔ دھاندلی کی تحیقات کرانے کا مطابہ بھی رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی تحریک موجودہ سیاسی بحران کا جلد از جلد حل چاہتی ہے۔