روس نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کو بڑا ’خطرہ‘ قرار دے دیا

Russia

Russia

ماسکو (جیوڈیسک) ماسکو حکام کا یہ بیان نیٹو کی جانب سے مشرقی یورپ کے لئے ایک سریع الحرکت فوج قائم کرنے کے منصوبے کا ردِعمل ہے۔ روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سیکرٹری میخائل پوپوف کے مطابق مشرقی یورپ میں سریع الحرکت فورس کے قیام کے لیے نیٹو کا منصوبہ اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکا اور نیٹو کے رہنماء روس کے ساتھ کشیدگی کی پالیسی جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلاشبہ نیٹو کے ارکان کی جانب سے روس کی سرحدوں کے جانب عسکری انفراسٹرکچر کھڑا کرنے کے سوال پر روس کو درپیش غیر ملکی عسکری خطرے کے طور پر غور کیا جائے گا۔ روس نے 2010ء میں ایک عسکری نظریہ جاری کیا تھا جس کے تحت کسی انتہائی خطرے کی صورت میں ایٹمی ہتھیار استعمال کئے جا سکتے ہیں۔

پوپوف کا کہنا تھا کہ یہ دستاویز نیٹو اور اس کے نئے میزائل شکن دفاعی نظام کا سامنا کرنے پر زیادہ توجہ دے گی۔ مغربی ممالک یوکرائن میں جاری بحران کے لئے روس کے کردار پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ روس یوکرائن کو جنگ کے دہانے پر لے گیا ہے۔

اس تناظر میں ماسکو حکومت کی جانب سے اپنے عسکری نظریے میں ڈرامائی تبدیلی قابلِ تشویش ہے جو ایسے وقت سامنے آئی ہے جب کل جمعرات کو ویلز میں نیٹو کا سربراہی اجلاس ہونے جا رہا ہے۔

نیٹو کی اس نشست کے موقع پر یوکرائن کے صدر پیٹرو پورو شینکو اپنے امریکی ہم منصب باراک اوباما کو عسکری حمایت کے حصول کے لیے قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔