جموں (جیوڈیسک) بھارتی صدر پرناب مکھر جی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سکیورٹی صورت حال کی معلومات حاصل کی ہیں اور محسوس ہو رہا ہے کہ صورتحال مجموعی طورپر اطمینان بخش ہے اور امن کی جانب سے کوششیں تیز ہو رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جموں میں یونیفائیڈ کمانڈ سطح کی سکیورٹی کی ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا۔
انہوں نے ریاست کی تازہ ترین سکیورٹی صورت حال کا جائزہ بھی لیا اس دوران انہیں بتایا گیا کہ کشمیرمیں لائن آف کنٹرول پر پچھلے ایک مہینے سے فائرنگ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور اس سلسلے میں سرحد پار سے کشیدگی کی فضا بپا کرنے کے لئے یکطرفہ طور پر گولہ باری کی جا رہی ہے جس سے لوگوں کی بھاری تعداد بے گھر ہو رہی ہے، تاہم بھارتی صدر کو سرحدی حفاظتی فورس کے اعلی افسران کے ساتھ ساتھ فوجی افسران نے بھی صورت حال سے آگاہ کیا گیا کہ سرحد پار سے در اندازی کو یقینی بنانے کے لیے کنٹرول لائن پر جان بوجھ کر کشیدگی بڑھائی جا رہی ہے اور فوج جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر بھارتی صدر پرناب مکھرجی نے واضح کر دیا کہ جمو ںو کشمیر کی سکیورٹی صورت حال مجموعی طور پر اطمینان بخش ہے اور امن کی جانب سے کوششیں تیز ہو رہی ہیں۔ تشددکا گراف بدستور کم ہوتا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں عام شہریوں کی ہلاکت میں بھی کافی حد تک کمی ہورہی ہے۔ انہوں نے واضح کردیا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حالات کو بہتر بنانے کے لیے فوج، فورسز اورپولیس کو بہتر تال میل کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر کی صورت حال پر بھی کڑی نگاہ رکھی جا رہی ہے۔ لائن آف کنٹرول پر صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور فوج جارحیت کا مقابلہ کر رہی ہے۔ بھارتی صدر نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کر دیا کہ فوج کسی بھی صورت حال کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے اور جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے۔