اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر منصوبہ بندی اور ترقی احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان دھرنے کے شرکا کی بھیک مانگنے کی بجائے حکومت سے صلح کر لیں، طاہر القادری اردو میڈیم انقلاب میں دھمکیاں دیتے ہیں اور انگلش میڈیم انقلاب میں امن کی بات کرتے ہیں۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ 4 سیاستدانوں کے ٹولے نے ملک کو نئے بحران سے دوچار کر دیا ہے۔ عام آدمی نے اس سازش کا ایندھن بننے سے انکار کر دیا۔ حکومتی بنچوں سے زیادہ تقدس اپوزیشن بنچوں کا ہے۔انھوں نے کہا کہ طاہر القادری کی اپوزیشن لیڈر سے متعلق باتیں قابل مذمت ہیں۔ پارلیمنٹ کو دھوبی گھاٹ بنا دیا گیا ہے۔ پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔
جمہوری ادوار میں کسی نے پارلیمنٹ اور پی ٹی وی پر حملہ نہیں کیا۔ پی ٹی وی پر حملےسے 40 منٹ نشریات معطل رہیں۔ ملک میں کنٹینربند انقلاب لایا جا رہا ہے۔ دو لیڈروں نے پوری قوم کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ ایک کنٹینر سے ملک میں عجیب انقلاب لانے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔
پارلیمنٹ پر حملہ کرنیوالوں کو سزا ملنی چاہئے تاکہ آئندہ کوئی جرات نہ کرے۔ یوم آزادی کو ملک کی تقسیم کا دن بنا دیا گیا۔احسن اقبال نے کہا کہ جس ملک دشمنی کا اظہار تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے کیا ان سے بڑھ کر ملک دشمنی کا اظہار تو ہمارے دشمن بھی نہیں کر سکتے۔
پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔ دشمن اربوں ڈالر سے پاکستان کے ساتھ وہ کچھ نہیں کر سکا جو عمران خان اور طاہر القادری نے کیا۔دھرنے کے شرکا اسلام آباد میں آ کر فقیروں کی طرح بیٹھ گئے۔ ہماری جمہوریت کو لیبیا اور بولیویا کی صف میں لا کھڑا کیا ہے۔