ملک بھر میں‌ شدید بارشیں، دریائوں میں سیلاب، لوگوں کا زمینی رابطہ منقطع

Heavy Rains

Heavy Rains

لاہور (جیوڈیسک) دریائے چناب میں وزیر آباد کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب، اس وقت چار لاکھ پچاس ہزار کیوسک پانی کا ریلہ وزیر آباد ہیڈ خانکی سے گزر رہا ہے۔

وزیرآباد میں بیلہ کے علاقوں جن میں ٹالی والہ، رانا، بہرام، پاتو کی، لویری والہ، نوگراں، دولت آباد، نتھو لوک ،ہری پور، جھام والہ، پپلی والہ سمیت درجنوں دیہات زیر آب آچکے ہیں۔ ان دیہاتوں سے لوگ تیزی کے ساتھ نقل مکانی کر رہے ہیں جبکہ بیس سے زائد دیہاتوں کا شہر سے زمینی رابطہ کٹ گیا۔

سکولوں ِدیہی مراکز صحت ،اور گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے،اسسٹنٹ کمشنر وزیرآباد راﺅ سہیل نے بتایا ہے کہ پانی تیزی سے بڑھ رہا ہے علاقہ میں ریلیف کیمپس لگوائے ہیں اور جو لوگ پانی میں پھنس گئے ہیں ان کو نکالنے کے لیے پاک آرمی اور دیگر ریسکیو تنظیموں کی مدد حاصل کر لی گئی ہیں۔

دریائے چناب میں سیلابی ریلے کا پانی تحصیل پھالیہ کے بائیس سے زائد دیہاتوں میں داخل ہونے سے انکا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے جبکہ انفراسٹرکچر کے بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔ انتظامیہ کی طرف سے اعلانات کے بعد آبادی کا انخلا شروع ہو گیا ہے ۔ انتظامیہ کے اہلکار لوگوں کے انخلاء میں مدد فراہم کرنے اور حفاظتی پشتوں کو مضبوط کرنے میں مشغول ہے۔

متوقع طور پر متاثر ہونے والے دیہاتوں میں بھٹہ نو، بھٹہ کہنہ، فرخ پور بھٹیاں ،نوشہرہ بھٹیاں ، کوکارے، چکوڑی، نور پور کٹوی، برج بخت، ٹھٹھہ حاکم ،ٹھٹھہ خان محمد، مرید، ڈنڈکا، باہری، رنڈیالی،رتو،چھنی سیداں، چھنی مغلاں، سیدا شریف، کالا شادیاں، کلاں کالا خور، چک عبداللہ چوک کلاں، گڈگور اور جاگو کلاں وغیرہ شامل ہیں۔

سیلابی پانی سے متاثرہ علاقوں میں ہزاروں ایکٹر فصلیں تباہ ہو نے کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں مقامی لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔ آزاد کشمیر میں بھی دریائے جہلم اور نیلم میں اونچے درجے کا سیلاب ہے اور چھتیں گرنے سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔