چوہدری نثار پیپلز پارٹی کی تنقید سے ناراض، وزیر اعظم نے جواب دینے سے منع کر دیا

Chaudhry Nisar

Chaudhry Nisar

اسلام آباد (جیوڈیسک) پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس میں چودھری نثار پیپلز پارٹی کی جانب سے تنقید کے بعد ناراض ہو گئے۔ دونوں جانب کے ارکان اسمبلی کی مداخلت نے معاملے کو آگے بڑھنے سے بچایا۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے چوتھے روز ایوان میں چودھری نثار پر شدید تنقید نے ماحول میں تلخی پیدا کر دی۔ اعتزاز احسن اپنے اظہار خیال کے دوران متعد بار چودھری نثار کو مخاطب کر کے ان پر جملے کستے رہے۔

اس دوران وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ بیٹھے چودھری نثار کچھ دیر تو بیٹھے رہے، لیکن پھر اٹھ کر وزیر اعظم کے ساتھ آبیٹھے۔ حکومتی اور پیپلز پارٹی کے ارکان ماحول پر قابو پانے کی کوشش کرتے رہے۔ تہمینہ دولتانہ بھی اٹھ کر اعتزاز احسن کو خاموش ہونے کا کہتی رہیں۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ وہ خود پر لگے الزامات کا جواب دیں گے، اور انہوں نے سپیکر سے ایوان میں خاموشی کرانے کی بھی درخواست کی، اس دوران وفاقی وزیر داخلہ بےچینی سے کسمساتے رہے، جبکہ وزیراعظم ان کے بازو پر اپنا ہاتھ رکھ کر انہیں پرسکون رہنے کی تلقین کرتے رہے۔ دیگر ارکان بھی چودھری نثار کو خاموش رہنے اور صبر کرنے کا مشورہ دیتے رہے۔

اعتزاز احسن کا خطاب ختم ہوا تو چودھری نثار کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا تھا انہوں نے اعتزاز احسن کو جواب دینا چاہا، اس دوران جمعہ کی اذان شروع ہوگئی۔

موقع کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام پانچ بجے تک ملتوی کردیا جس پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ایوان سے ناراض اور روٹھ کر چلے گئے۔