پشاور (جیوڈیسک) پنجابی طالبان نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں کا مرکز پاکستان کی بجائے افغانستان کو بنا رہے ہیں کیونکہ افغانستان کی خراب صورت حال میں وہاں موجود طالبان کو انکی مدد کی زیادہ ضرورت ہے۔
پنجابی طالبان کے رہنما عصمت اللہ معاویہ نے میڈیا کے نام کئے گئے فیکس میں کہا ہے کہ پاکستان میں طالبان کی اندرونی اختلافات کے باعث وہ اب اپنی سرگرمیوں کا ہدف افغانستان کو بنا رہے ہیں۔ یہاں خراب ہوتی صورت حال کی وجہ سے انکی زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انکا گروپ افغانستان میں ملا عمر کی قیادت میں کام کرے گا جبکہ پاکستان میں انکی سرگرمیاں صرف تبلیغ تک محدور کردی گئی ہیں۔
دفاعی تجزیہ نگار طلعت مسعود کا کہنا ہے کہ پنجابی طالبان کا اعلان طالبان پاکستان کے لیے بڑا دھچکا ہے جس پتہ چلتا ہے کہ طالبان میں مختلف گروہوں کی علیحدگی کا عمل جاری ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ طالبان کے کئی گروپ مولانا فضل اللہ کو پسند نہیں کرتے جس کے باعث وہ تحریک طالبان پاکستان سے الگ ہو رہے ہیں۔ گزشتہ روز جماعت الحرار نے تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے خالد خراسانی کو اپنا نیا امیر مقرر کردیا تھا۔