کراچی (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سمیت دھرنے میں شریک دیگر جماعتوں کی قیادت کے خلاف دہشت گردی سمیت مختلف دفعات کے تحت درج مقدمات کو واپس لینے پر آمادگی ظاہر کردی۔
حکومت کی اعلیٰ شخصیت نے تحریری معاہدہ تشکیل پانے کے فوراً بعد مقدمات کی واپسی کے لیے مصالحتی جرگے کو گرین سگنل دے دیا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت، عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے درمیان مصالحت کرنے والے جرگے کے سربراہ سراج الحق نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ اس سیاسی بحران کے حل کے لیے ضروری ہے کہ حکومت عوامی تحریک، تحریک انصاف، ق لیگ، مجلس وحدت مسلمین، سنی اتحاد کونسل اور عوامی مسلم لیگ کی مرکزی قیادت خصوصاً عمران خان، طاہر القادری اور ان کے کارکنان کے خلاف اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں سرکار کی مدعیت میں دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت درج کیے گئے مقدمات کو واپس لے تاکہ معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کیا جاسکے۔
سراج الحق کی درخواست پر وزیراعظم نے حکومتی قانونی ٹیم کو اس حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کردی ہے اور اعلیٰ حکومتی شخصیت کی جانب سے سراج الحق کو پیغام دیا گیا کہ اگر عوامی تحریک اور تحریک انصاف کی قیادت سنجیدگی کے ساتھ تحریری معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہے تو حکومت اپنی مدعیت میں درج تمام مقدمات واپس لے گی۔