اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کا یہ کہنا غلط ہے کہ موجودہ حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو پاکستان کے زمے 6500 ارب روپے کے قرضے تھے اور گزشتہ چودہ ماہ کے دوران ان قرضوں میں 5500 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ گیارہ مئی کے انتخابات کے بعد جب نون لیگ کی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو پاکستان کے زمے مجموعی قرضے 14500 ارب روپے تھے اور گزشتہ ایک سال کے دوران ان قرضوں میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مہنگے قرضوں کو سستے قرضے میں تبدیل کرنے کی جامع پالیسی پر عمل کر رہی ہے۔ اس سے پہلے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے معاملے پر پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت داسو اور دیامر بھاشا ڈیم دونوں پر کام شروع کرے گی۔
انہوں وزارت پانی وبجلی کو نئی ہائیڈل پالیسی جلد از جلد تیار کرنے کی ہدایت کی تاکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کیلے راغب کیا جا سکے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ تھرمل کے زریعے بجلی کی مہنگی پیداوار کو مرحلہ وار ختم کر دیا جائے گا۔