کراچی : تیسری سیاسی قوت ہی ملک و قوم کو مسائل و مصائب سے نکال کر ترقی ‘ استحکام اور خوشحالی کی منزل پر پہنچاسکتی ہے کیونکہ دھاندلی کے ذریعے اقتدار پانے والی سیاسی جماعتوں اور دو جماعتی سیاسی نظام نے وطن عزیز میں ظلم و جبر ‘ تعصب و نفرت ‘ کرپشن و کمیشن اور استحصال و ناانصافی کو فروغ دیکر عوام کو مسائل و مصائب سے دوچار اور ملک کو اندورنی و بیرونی خطرات کا شکار کر دیا ہے۔
یہ بات آل پاکستان مسلم لیگ کے قائد و چیئرمین پرویز مشرف نے سندھ کے چیف آرگنائزرر شہاب الدین شاہ حسینی کی صدارت میںان کی رہائشگاہ پر ہونے والے آرگنائزنگ اجلاس سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہی ‘جس میں صوبائی آرگنائزنگ سیکریٹری شاہد قریشی ‘ کراچی ڈویژن کے آرگنائزنگ صدر کنور ارشد ‘ آرگنائزنگ سیکریٹری اسلم مینائی ‘ سندھ کے انفارمیشن سیکریٹری طاہر حسین سید اورصوبائی و ڈویژنل آرگنائزنگ باڈیز کے عہدیداران و کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ پرویز مشرف نے کہاکہ جمہوریت کے دعویداروںاور دوجماعتوں کے اقتدار نے پھر سے پاکستان کو مسائل ‘ مصائب ‘ بھوک ‘ بد امنی ‘ بدحالی ‘ نفرت ‘ تعصب ‘ کرپشن ‘ کمیشن اور دہشتگردی کے اسی مقام پر پہنچادیا ہے جہاں سے میں نے اسے اپنے دور اقتدار میں نکال کر ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن کیا تھا اور اس ترقی کے ثمرات براہ راست پاکستان کے عام عوام تک پہنچائے تھے مگر آج پاکستان کا عام آدمی پریشان ہے۔
جبکہ دوجماعتی اقتدار کے ٹھیکیدار اور حاشیہ بردار کرپشن و کمیشن اور استحصال و اقتدار کے اپنے نظام کو جمہوریت کا نام دیکر اسے بچانے کیلئے ایک دوسرے کے ہاتھ مضبوط کررہے ہیں ۔ پرویز مشرف نے کہا میں جو کچھ کیا وہ سب پاکستان و عوام کے مفاد میں کیا مگر ذاتی وگروہی مفاد کیلئے عوام کو قربان کرنے والے اب مجھ پر جھوٹے مقدمات بناکر محب وطن‘ عوام دوست اور دیانتدار افراد کی سیاسی میدان میں آمد کو روک دینا چاہتے ہیں مگر وہ اس میں کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ عدالتیں غیر جانبدار ہوچکی ہیں ‘مجھے عدالتوںپر اعتماد ہی نہیں بلکہ یہ یقین بھی ہے کہ وہ پاکستان و عوام کے مفاد میں انصاف کریں گی۔اسی لئے میں نہ تو ملک چھوڑ کر گیا اور نہ ہی کبھی جاوں گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام و پاکستان سے مخلص جماعتیں یکجا و متحد ہوکر پاکستان و عوام کو بچانے کیلئے تیسری قوت کا روپ دھار یں تویکجا ہونے اور ایکدوسرے کے ہاتھ مضبوط کرنے والی استحصال و جبر اور دھاندلی و غنڈہ گردی کی تمام عوام دشمن قوتوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے۔