پشاور (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس نے وزیراعظم سے استعفے کے مطالبے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری سے انتخابی دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن پر اعتماد کرتے ہوئے احتجاج فوری طور پر ختم کرنے اور پارلیمنٹ ودیگر اداروں کو کام کرنے کا موقع دینے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ اس بات کا عہد بھی کیاکہ 1973ء کے آئین کے تحفظ کو یقینی بنایا جائیگا۔
پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس کے بعد جے یو آئی کے صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان نے مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جمہوریت کی بساط کولپیٹا جاتارہا اور ملک پر آمریت کا دور رہا لیکن پہلی مرتبہ پاکستان کی تمام سیاسی قیادت ایک ہی صف پر نظرآرہی ہے لیکن بدقسمتی سے انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاج کے لئے جو طریقہ کار اپنایا گیا ہے وہ غیر جمہوری ہے، اس احتجاج سے ملک شدید سیاسی بحران کاشکار ہے۔ ہمیشہ کی طرح 2013 کے انتخابات میں بھی دھاندلی ہوئی ہے لیکن اسمبلیوں کو تسلیم کرنے اور ایک صوبے میں حکومت بنانے کے بعد ان سب کو جعلی قرار دینا مناسب نہیں، اعلامیے میں کہا گیا کہ ملک کو درپیش سنگین مسائل میں سب سے اہم مسلہ وزیرستان کا آپریشن ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن میں تقریباً اکثر علاقے کلیئر ہوچکے ہیں اس لیے متاثرین کو جلد از جلد باعزت طریقے سے اپنے علاقوں میں بھیج دیا جائے اور ان کی بھرپور مالی معاونت کی جائے، اعلامیے کے ذریعے پنجاب اور کشمیر میں بارشوں سے ہونیوالی تباہی پرافسوس کا اظہار کیا۔