پیرمحل کی خبریں 8/9/2014

پیرمحل (نامہ نگار) ای ڈی او ہیلتھ کی عوام دشمنی یا علاج معالجہ سے محروم کرنے کی کوشش ایمرجنسی اٹینڈ کرنے والے واحد ڈاکٹر کا تبادلہ کرنے پر شہری سراپا احتجاج فی الفور ڈاکٹر مختار وصلی کا تبادلہ منسوخ کیاجائے سماجی شہری حلقے تفصیل کے مطابق سول ہسپتال پیرمحل جو ملتان فیصل آباد روڈ پر واقع ہونے سمیت دوتھانوں کی حدود کے لاکھوں افراد کو علاج معالجہ کے لیے سول ہسپتال پیرمحل رجوع کرنا پڑتا ہے جس میں ناکافی سہولیات کے پیش نظر روزانہ دوسو سے تین سومریضوں کا علاج معالجہ اور آنے جانے والی ایمرجنسی جو کہ سول ہسپتال میں تعینات ڈاکٹر مختار احمد وصلی کی ذاتی دلچسپی کے باعث مقامی طورپر سہولت میسر آئی رات کے وقت جب پرائیویٹ طورپر کوئی بھی ڈاکٹر ز مریض کا علاج معالجہ کرنے سے صاف انکاری ہوتے ہیں سول ہسپتال میں دن رات کے کسی بھی پہر ایمرجنسی اٹینڈکرنے کی سہولت میسر آئی تو شہریوں میں خوشی کی لہر پیداہوئی مگر شہریوں اور لاکھوں مکینوں کی خوشی ادھوری رہ گئی جب مفت علاج معالجہ اور ایمرجنسی کی سہولت مہیا کرنے والے واحد معالج ڈاکٹر مختار وصلی کو عوامی خواہشات کے برعکس ای ڈی او ہیلتھ ٹوبہ ٹیک سنگھ نے اہم ترین مقام سے تبدیل کردیا ایس ایم او ڈاکٹر مختار احمد وصلی کے تبادلہ پر شہری سراپا احتجاج بن گئے شہریوں نے چیف سیکرٹری پنجاب ، وزیر اعلیٰ پنجاب کمشنر فیصل آباد ، ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا کہ فی الفور ڈاکٹر مختار احمد وصلی کا تبادلہ منسوخ کرتے ہوئے شہریوں کو ایمرجنسی علاج معالجہ کی سہولت سے محروم کرنے کی سازش کو ناکام بنایاجائے یادرہے کہ اس سے قبل سیاسی بنیادوں پر سول ہسپتال پیرمحل میں تعینات دوایماندار ڈاکٹر جاویداقبال اور لیڈی ڈاکٹر یاسمین معظم بغیر وجہ بتائے تبادلہ ہونے پر محکمہ ہیلتھ سے استعفیٰ دے دیا تھا جن کی پوسٹیں آج تک خالی چلی آرہی ہے تین سال سے سول ہسپتال پیرمحل کوئی بھی لیڈی ڈاکٹر تعینات نہ کی جاسکی جبکہ ای ڈی او ہیلتھ کا کہنا ہے کہ یہ محکمانہ کاروائی ہے تبادلے ہوتے رہتے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار ) معمولی رنجش پر طالب علم نے دوسرے طالب کو خنجر مار کر زخمی کرڈالا حالت نازک تفصیل کے مطابق فاران کالج کے طالب عبدالمنان ولد امان اللہ ساکن اپرکالونی کو گورنمنٹ ہائی سکو ل نمبر1کے طالب علم وسیم نے معمولی رنجش پر خنجر کے وار کرکے شدید زخمی کرڈالا عبدالمنان کو سول ہسپتال پیرمحل میںطبی امداد دی جس کونازک حالت کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ہیڈکوآرٹر ریفر کردیا جہاں پر اس کی حالت نازک بیان کی گئی ہے
پیرمحل ( نامہ نگار ) تخلیق پاکستان کے بعد تکمیل پاکستان کے لئے قیادت کے فقدان کے باعث ملک سامراجی اور استبدادی غلامی میں آئے روز جکڑنے کے باعث معاشی تہذیبی دفاعی طور بحرانوں کا شکار ہوا جمہوری سیاسی نظام کی تاسیس آسیب زدہ سائے اور مقروض لہجے ملک وقوم کوآئے روز بحرانوں میں مبتلا کیے ہوئے ہیں ان خیالات کا اظہارنعیم اخترجانباز سیاسی سماجی راہنما نے اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے موجودہ حکمرانوں کی 14ماہ کے دوران ناقص کارکردگی کو درست کرنے کی بجائے واضح اقرار اور حکمرانوں کی طرف سے ان عوامل تسلیم کرکے اپنے غلطیوں پر قابو پانے کی بجائے تاویلیں پیش کرنا قوم کو اندھیر ے میں دھکیلنے کی ناکام کوشش ہے وہ نہ صرف نظریہ پاکستان بلکہ تکمیل پاکستان کے دشمن دکھائی دیتے ہیں انہوںنے کہاخودداری ملی غیرت ہی ہماری قومی بقاء ہے ملک میں قیادت کے فقدان کے باعث آئے روز ملک کو نئے نئے مسائل کا سامنا ہے حالانکہ پاکستان حاصل ہی نظریاتی طورپر کیا گیا تھا نظر یہ پر عمل کرنے کی بجائے 65سال تاویلوں میں گذاردیے ہر آنے والے صاحب اقتدار نے اپنی اپنی پالیسیاں لاگوکرکے ملک وقوم کو بہتری کی نوید سنائی قوم اپنے آنے والے مستقبل کی خاطر بیوقوف بنتے رہے کسی نے بھی ان راہنمائوں سے نہ پوچھا کہ جس نظریہ کی بنیاد پر مسلمان قوم نے لاکھوں جانی قربانیاں دی اس کاکیا بناانہوںنے کہا سامراجی اور استبدادی غلامی میں جکڑنے والی تہذیب اقوام عالم کو اپنی معاشی تہذیبی دفاعی اورتعلیمی غلامی میں بری طرح جکڑے ہوئے ہیں اقدار کی تبدیلی سے ذہنی غلامی تک اور تہذیب وثقافت کی نام نہاد تجدید سے جمہوری سیاسی نظام کی تاسیس تک آسیب زدہ سائے اور مقروض لہجے امہ کو دوست دشمن کی پہچان سے محروم کیے ہوئے ہیں انہوںنے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ اب پاکستان کے سترہ کروڑ عوام ملک وقوم کے دشمن پاکستان مخالف نظریہ کے حامل سیاستدانوں کو دریابرد کرنے کے لیے عملی طورپر میدان عمل میں نکلیں پاکستان کے سترہ کروڑ عوام کو محرومیوں کا شکار کرنے والوں کا خاتمہ ممکن ہو سکے قوم پاکستان میں جمہوریت کومضبوط اوراس کی حفاظت کرنا آمریت کو دفن اور جمہوریت کو مستحکم دیکھنا چاہتی ہے۔آزاد عدلیہ ،آزاد میڈیا،فعال اور متحرک سول سوسائٹی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی منزل دور نہیں بلکہ قریب آ رہی ہے ہمیں پاکستان کو بد عنوان عناصر سے پاک کرنا ہے اور ملک میںآئین اور قانون کی بالا دستی قائم کرنی ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل( نامہ نگار) سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے موجودہ حالا ت میں عوام کو ریلیف دینے کے بجائے بجلی کی قیمتوں میںاضافہ ظلم ہے وفاقی حکومت نے بجلی کے نرخوں میں اضافہ کرکے پہلے ہی مہنگائی میں پسے ہوئے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرا دیا ہے ان خیالات کا اظہار خان شوکت علی بلوچ آف ذاکر آباد سابق امیدوار پنجاب اسمبلی پی پی 89نے اپنے بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے آج عوام اپنے سیلاب سے متاثرہ بھائیوں کی امداد میںمصروف ہیں اور اپنا پیٹ کاٹ کر اپنے سیلاب زدہ بھائیوں کی امداد کررہے ہیں اس صورتحال میںوفاقی حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے بجلی کے نرخوں میں اضافہ کردیا جبکہ موجودہ حالات میں عوام کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے لیکن وفاقی حکومت نے بجلی کے نرخوں میں اضافہ کرکے عوام کی پریشانیوں میں مزیداضافہ کردیا ۔انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے یوں محسوس ہوتاہے کہ وفاقی حکومت کو عوام کی مشکلات اور حالات کی نزاکت کا کوئی اندازہ نہیں اورآئے روز عوام پر مہنگائی کے بم گرائے جارہے ہیں۔ وفاقی حکومت نے بجلی کے نرخوں میںاضافے کا فیصلہ فی الفور واپس نہ لیا توعوامی غیض وغضب حکمرانوں کی نائو کو ڈبودے گا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل( نامہ نگار)پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت اور کارکن سیلاب زدگان کو مصیبت کی اس گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑے گی۔ قدرتی آفت سے کروڑوں انسان متاثر ہوئے ہیں۔متاثرین کی بحالی کے لئے جنگی بنیادوں پرحکومت تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔اور انشاء اللہ تعالی جب تک متاثرین کا ایک ایک فرد اپنے اپنے پاؤں پر کھڑا نہیں ہوجاتاہے کارکن چین سے نہیں بیٹھیں گے ان خیالات کا اظہارڈاکٹر کشف ریاض اللہ صوبائی راہنما پاکستان مسلم لیگ ن نے اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ یہ وقت منفی پراپیگنڈہ کا نہیں ہے بلکہ قوم میں جذبہ بیدار کرکے سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے اپنا تن من دھن قربان کرنا چاہئے۔ انہوںنے کہا کہ بعض مفاد پرست سیاستدان منفی پراپیگنڈہ کرکے قوم میں بددلی پھیلا کر ” میاں مٹھو بننے ” کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ انہیں اپنی روش کو چھوڑ کر سیلاب زدگان کی حقیقی امداد کرکے خد ا اور رسول کی خوشنودی حاصل کرنا چاہئے اﷲ تعالی کے کرم اور عوام کے حب الوطنی جذبہ کی بدولت سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے پاکستان کے عوام اور فوج کے جوان متحد ہے متاثرین کی بحالی کا کام بھی تیزی سے جاری ہے پاکستان کے عوام سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے جذبہ ایمان سے سرگرم عمل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ قدرتی آفات ‘ زلزلہ و سیلاب زدگان و دیگر مصائب میں گھری خلق خدا کی دل کھول کر امداد کی ہے ۔ اس مرتبہ بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جارہا ہے اب ملکی مفاد میں تمام پارٹیاں اختلافات بھلا کر متحد ملکی تعمیر و ترقی متحد ہو جانا چاہئے ورنہ ملک کو ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ پاکستانی زندہ قوم ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے مصبیت زدہ بھائیوں کی بھرپورمددکریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار ) ملک میں انقلابی جمہوریت کے قیام سے ہی بتدریج تمام اداروں میں جمہوری روایات کو تیزی سے فروغ ملے گا مثبت رویوں اور جمہوری نظام پر اعتمادسے ادارے مضبوط اور ان کی تنظیمیں مستحکم اور فعال ہوتی ہیںجاگیرداروں ‘حکمران طبقے اور با اثر شخصیات، اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کی پشت پناہی کے باعث دریائوں کے پیٹ (River Bed)پر ناجائز تعمیرات اور ناجائز طو رپر کاشت اورزیر استعمال لانے کے باعث قوم کو اتنے بڑے سانحے کا سامنا کرنا حالیہ سیلاب کی تباہ کاریاں لمحہ فکریہ اور مرکزی وصوبائی حکومتوں کی انتظامی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں ان خیالات کا اظہار رانا محمد شفیق سابق امیدوار پنجاب اسمبلی سابق ہاکی اولمپیئن نے اپنے بیان میں کیاانہوںنے کہا ۔ فیڈرل فلڈ کمیشن ‘ صوبائی فلڈ ریلیف کمیشنز اور محکمہ آبپاشی کو اربوں روپے کے فنڈز دئیے گئے لیکن انہیں تعمیرات و اصلاحات پر خرچ کرنے کی بجائے ان میں خرد برد کر لی گئی جس کی وجہ سے آج دریا بپھر گئے ہیں اور دریائوں کا پانی آبادیوں کو عبور کرکے شہروں میں داخل ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ادارے تاحال تباہ کن سیلاب کی وجوہات جاننے میں کامیاب نہیں ہو سکے اسکی تحقیق اور مستقبل میں ایسے سیلابوں سے بچنے کے لئے بورڈ تشکیل دیا جائے جس میں آبی ماہرین’ انجینئرز ‘ متاثرہ فریقین خصوصاً کسانوں کو شامل کیا جائے تاکہ ملک کی زراعت اور مالی و جانی نقصان سے بچا جا سکے ۔ موجودہ سیلاب فطری طورپر ضرورہے لیکن پاکستان کے محکمہ موسمیات کے ماہرین کے مطابق پاکستان میں اس پیمانے پر بارشیں نہیں ہوئیں جتنا دریائوں میں تباہ کن سیلاب آیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عوام کو سیلاب اور اسکی تباہ کاریوں سے پیشگی آگاہ کرنے کے لئے کوئی انتظام موجود نہیں اس لئے فیڈرل فلڈ ریلیف کمیشن میں اصلاحات نا گزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دریائوں کے پیٹ (River Bed)میں لاکھوں کروڑوں لوگ غیر قانونی طور پر رہائشگاہیں آباد کر کے مال مویشی پال چکے ہیں جبکہ ناجائز طو رپر فصلیں کاشت کر رہے ہیں جو کہ حکومت کی انتظامی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ‘ زیادہ تعداد انہی لوگوں کی ہے جو ناجائز طور پر زرعی زمینیں کاشت اور تعمیرات کر رہے ہیں اور انہیں اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ‘با اثر شخصیات ‘جاگیرداروں اور حکمران طبقے کی پشت پناہی حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض دریائوں میں بند باندھ دئیے گئے ہیں لیکن دریائوں کے پھیلائو کو نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے آج دریائوں کا پانی آبادیوں کو عبور کر کے شہروں کا رخ کر رہا ہے جس سے اربوں ‘ کھربوں کی کی زرعی معیشت تباہ ہونے کے ساتھ بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان بھی ہوا ہے۔

Pir Mahal

Pir Mahal