جے یو آئی اور اے این پی کے خیبر پختونخوا میں دھاندلی کے الزامات

Asfandyar Wali,Maulana Fazlur Rehman

Asfandyar Wali,Maulana Fazlur Rehman

پشاور (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے خیبر پختونخوا میں دھاندلی کی شکایت پر نئے الیکشن کرانے کی پیشکش کی تھی۔ جواب میں جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کُھلم کُھلا کہہ دیا ہے کہ خیبر پختونحوا میں پی ٹی آئی دھاندلی کے نتیجے میں برسر اقتدار آئی ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی نے بھی کھل کر دھاندلی کا الزام لگا دیا ہے۔

اسفند یار ولی کہتے ہیں کہ پنجاب کے چار حلقوں کے معاملے پر ہمارے صوبے کو یرغمال بنایا گیا ہے۔ ایک طرف دھاندلی کے سنگین الزامات سامنے آ گئے ہیں اور دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے صوبائی اسمبلی کو تحلیل سے بچانے کے لئے تحریک عدم اعتماد جمع کروا رکھی ہے لیکن ابھی تک حکومت نے اجلاس طلب نہیں کیا۔

اسمبلی میں تحریک انصاف کے 55 اور اپوزیشن کے 53 ارکان ہیں۔ جماعت اسلامی کے 8 اور جمہوری اتحاد کے ارکان کی تعداد پانچ ہے۔ ایک آزاد امیدوار ہے جبکہ ایک نشست خالی ہے۔

حکومت نے چیلنج کیا ہے کہ اپوزیشن کے پاس نمبرز پورے ہیں تو سامنے لائے۔ عوامی نیشنل پارٹی نے بھی کُھل کر دھاندلی کا الزام لگا دیا ہے۔ اسفند یار ولی کہتے ہیں کہ پنجاب کے چار حلقوں کے معاملے پر ہمارے صوبے کو یرغمال بنایا گیا ہے۔