سبی( محمدطاہر عباس) بائیس روز گزر نے کے باوجود تا حال سرکاری سکولوں میں درسی کتب کی کمی دور نہ کی جاسکی محکمہ تعلیم گہری نیند سو گئی کتابیں نہ ہونے کے باعث طلباء وطالبات شدید ذہنی کوفت کا شکار ہونے لگے اس ضمن میں محکمہ تعلیم کے سر پر جوں تک نہیں رینگ رہی طلباء و طالبات کے پاس کتابیں نہ ہونے کے باعث اساتذہ کو تدریس کا عمل شروع کرنے میں خاصی دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے سرکاری سکولوں کے طلباء طالبات کا کہنا ہے کہ سکول کھلے آج بائیس روز گزر گئے مگر ہمیں ابھی تک کتابیں ہی نہیں فراہم کی گئیں اور کتابیں نہ ہونے کے باعث ہماری پڑھائی ضائع ہورہی ہے طلباء وطالبات کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اعلان تو کردیا جاتا ہے کہ سکولوں کہ بچوں کو مفت کتابیں فراہم کی جائیں گی مگر سکول کھلے آج بائیس روز گزر گئے مگر تا حال ہم کتابوں سے محروم ہیں ہمیں کتابیں ہی نہیں دی گئیں تو ہم کیسے پڑھ سکیں گے ہماری پڑھائی ضائع ہورہی ہے بچوں کا کہنا ہے کہ بازارمیں بھی سرکاری سکولوں کی کتابیں ناپید ہوگئی ہیں طلباء و طالبات نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ ہے ہمیں جلد از جلد کتابیں فراہم کی جائیں تاکہ ہم اپنی پڑھائی کا عمل شروع کرسکیں۔