کراچی (جیوڈیسک) ضلع وسطی کی 9 ہائی رسک یونین کونسل میں انسداد پولیو مہم شروع کردی گئی، مہم کے دوران 5 سال سے کم عمر 66 ہزارسے زائد بچوں کو پولیو وائرس سے بچاؤکی حفاظتی خوراک پلائی گئی۔
مہم کے دوران انکاری والدین کو بھی بچوں کو قطرے پلانے کے لیے آمادہ کیا جارہا ہے،اس سلسلے میں مقامی علما کا تعاون بھی حاصل کیا گیا ہے، یہ بات ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی ڈاکٹر سیف الرحمن نے پولیو مہم کا جائزہ لینے کے دوران بچوں کو قطرے پلانے کے بعد والدین سے گفتگواور منگل کو اپنے دفتر میں عالمی ادارہ صحت و یونیسیف کے نمائندوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اجلاس میں عالمی ادارہ صحت ضلع وسطی کے ڈاکٹر فیضان، ڈاکٹر فتح، ڈاکٹر یحییٰ موسیٰ اور یونیسیف کی ڈاکٹرگل بانو شریک تھیں، ڈاکٹر سیف الرحمن نے بتایا کہ ضلع کے تین ٹاؤنز نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد اور گلبرک کی 9 ہائی رسک یونین کونسل میں 5 سال سے کم عمر 66 ہزار 321 بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جس کاحصول کامیابی سے جاری ہے۔
انھوں نے بتایا کہ یہ یونین کونسل کچی آبادیوں پر مشتمل ہیں جہاں کچھ والدین بچوں کو قطرے پلانے سے انکاری بھی تھے، بچوں کو قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، ڈاکٹر سیف الرحمان نے بتایا کہ مہم آج بھی جاری رہے گی اجلاس میں مہم کے دوران عملے کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ 6 سال کے وقفے کے بعد ضلع وسطی میں رواں سال پولیو کا ایک کیس سامنے آیا، یہ ضلع پاکستان کے ماڈل اضلاع میں سے ایک ہے جہاں پولیو کے مرض پر قابو پالیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر نے عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور انسدادپولیو ٹیموں کی کارکردگی کو سراہا۔