امریکی (جیوڈیسک) وزیرِ خارجہ جان کیری نے عراق میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ دنیا دولتِ اسلامیہ کی ’برائی‘ کو پھیلتے ہوئے نہیں دیکھ سکتی۔ جان کیری نے مشرق وسطی کے دورے میں کہا کہ دولتِ اسلامیہ عراقی عوام کو درپیش اب سب سے بڑا خطرہ ہے۔
انھوں نے کہا دولتِ اسلامیہ کو شکست دینے کے لیے ایک عالم منصوبہ بنایا جا ئے گا تاہم اس لڑائی میں عراق کی نئی حکومت کا کردار ایک انجن کا سا ہو گا۔ دولتِ اسلامیہ نے شمالی عراق کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر لیا ہے انھیں بعض سنّیوں کی حمایت حاصل ہے۔
اسی اثنا میں مشرقی بغداد میں سلسلہ وار کار بم دھماکوں میں کم سے کم 13 لوگ ہلاک ہو گئے۔ یہ دھماکہ ایک منٹ کے وقفے سے ہوئے جن میں 20 افراد زخمی بھی ہوئے۔ امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے مشرقِ وسطی کا دورے کا آغاز عراق کے غیر اعلانیہ دورے سے کیا۔ اس دورے کا مقصد دولتِ اسلامیہ کے خلاف فوجی، سیاسی اور اقتصادی تعاون بڑھانا ہے۔
انھوں نے عراق کے نئے وزیر اعطم حیدر العبادی سے ملاقات کی جنھوں نے دولتِ اسلامیہ کے ’کینسر‘ کو شکست دینے کے لیے بین الاقوامی امداد کی اپیل کی تھی۔ جان کیری کے ملاقات کے بعد العبادی نے کہا ’یقیناً ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے ملک کا دفاع کریں لیکن بین الاقوامی برادری بھی عراق کی تحفظ کے لیے ذمہ دار ہے۔‘
نئے شیعہ وزیر اعطم نے سنیوں کے اختیارت میں اضافے اور وفاقی حکومت کی کُرد اقلیت سے تعلقات میں بہتری لانے کا وعدہ کیا ہے۔ امریکی وزیرِخارجہ نئے عراقی وزیرِ اعظم کی اصلاحات سے پر امید ہیں۔ جان کیری نے کہا ’ ایک نئی ہمہ گیر حکومت کو دولتِ اسلامیہ کے خلاف عالمی لڑائی کا انجن بننا ہو گا۔‘
عراق کے سابق شیعہ وزیرِ اعظم نوری المالکی پر الزام ہے کہ انھوں نے فرقہ وارانہ کشیدگی کوو بڑھایا اور سنیوں کو اقتدار سے الگ کر دیا اور کرد اقلیت کے مطالبات بھی پورے نہیں کر سکے۔