برلن (جیوڈیسک) جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اکثریتی جرمن باشندوں کی خواہش ہے کہ برلن کو واشنگٹن سے مختلف اور آزادانہ طرز عمل اختیار کرنا چاہیے۔
امریکی خفیہ ادارے این ایس اے کی طرف سے جرمنی میں جاسوسی سے متعلق ایڈورڈ سنوڈن کے انکشافات کے پس منظر میں برلن اور واشنگٹن کے باہمی تعلقات پر اتنا دباو پڑا ہے کہ اب 57 فیصد جرمن باشندوں کی خواہش یہ ہے۔
کہ سلامتی اور سفارتی امور میں جرمنی کو امریکی سیاست سے قطع نظر اپنے طور پر زیادہ آزادانہ سوچ کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ اس طرح 2013 کے مقابلے میں ایسے جرمن باشندوں کی شرح میں اب 17 فیصد کا اضافہ ہو چکا ہے جو یہ چاہتے ہیں کہ جرمنی بین الاقوامی سطح پر امریکا کی ہم خیالی سے ہٹ کر زیادہ آزادانہ طرز عمل اختیار کرے۔
گزشتہ برس ایسی سوچ کے حامل جرمن باشندوں کی شرح صرف 40 فیصد تھی۔ جرمن امریکی تعلقات میں جرمنوں کی طرف سے دوری کی یہ بڑھتی ہوئی خواہش ایک نئے سروے میں سامنے آئی ہے۔ امریکا کے بارے میں منفی سوچ میں اضافہ صرف جرمنی میں ہی نہیں بلکہ یورپ کے دیگر ملکوں میں بھی دیکھا گیا ہے۔ لیکن جرمنی میں اس منفی سوچ میں اضافہ زیادہ تیز رفتاری سے ہوا ہے۔