مصر: بچوں پر تشدد، یتیم خانے کے نگران کو 3 سال قید

Egypt

Egypt

قاہرہ (جیوڈیسک) مصری عدالت نے ایک یتیم خانے کے نگران کو تین سال کے لئے جیل بھیج دیا ہے۔ تین سال قید کی سزا پانے والے نگران کو یہ سزا یتیم بچوں کی مار پٹائی کرنے پر دی گئی ہے۔ اس حوالے سے اہم شہادت ایک ویڈیو فوٹیج بنی ہے جس میں سزا پانے والا بچوں پر تشدد کر رہا ہے۔

یتیم خانے کے نگران اسامہ محمود عثمان کو پولیس نے ماہ اگست میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب بچوں پر چھڑیوں اور پائوں کی ٹھوکروں سے تشدد کرنے سے مشتمل ویڈیو سامنے آئی تھی۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے اگر اسامہ محمود عثمان ایک ہزار مصری پاونڈ جرمانہ ادا کر دے تو اس کی تیسرے سال کی سزائے قید ختم ہو سکتی ہے۔

اس معاملے میں حیران کن بات یہ ہے کہ یتیم خانے کے نگران کی بچوں کی پٹائی کی فلم اس کی اہلیہ نے بنائی تھی۔ دوسری جانب بعض بچوں نے کہا ہے کہ ان کو اس لئے تشدد کا نشانہ بنایا گیا کہ انہوں نے ٹی وی دیکھنے کے لئے نگران سے اجازت نہیں لی تھی۔

قاہرہ کے ایک سینئر سکیورٹی آفیسر محمد فاروق کا کہنا ہے کہ اسامہ محمود عثمان نے تفتیش کے دوران بچوں کو مارنے کا جواز یہ پیش کیا تھا کہ وہ انہیں بتانا چاہتا تھا بجلی کی تاروں سے کھیلنا خطرناک ہو سکتا ہے۔