شام میں امریکی فوجی کارروائی کھلی جارحیت ہو گی: روس

Russia

Russia

روس (جیوڈیسک) روس نے خبردار کیا ہے کہ شام میں جنگجوؤں کے خلاف کسی قسم کی امریکی فوجی کارروائی بین الاقوامی قوانین کی سخت خلاف ورزی ہو گی۔ انٹر فیکس نیوز ایجنسی کے مطابق روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی حمایت حاصل کیے بغیر کسی قسم کی کارروائی کھلی جارحیت ہو گی۔

روس کی جانب سے یہ موقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خارجہ جان کیری دولت اسلامیہ کے خلاف کارروائی میں عرب ممالک کی حمایت کے حصول اور دولت اسلامیہ کے خلاف اتحاد بنا نے کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔

امریکی حکام کے مطابق جان کیری جدہ میں عرب رہنماؤں سے ملاقاتوں میں دولت اسلامیہ کے خلاف فضائی کارروائی میں تعاون حاصل کرنے کے لیے بات چیت کریں گے۔

قبل ازیں امریکی صدر براک اوباما نے سنّی شدت پسند گروہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف حکمتِ عملی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ عراق کے ساتھ ساتھ شام میں بھی دولتِ اسلامیہ کے خلاف کارروائی سے نہیں ہچکچائے گا۔

نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر القاعدہ کے دہشت گرد حملوں کے 13 برس مکمل ہونے پر بدھ کی شب امریکی قوم سے خطاب میں براک اوباما کا کہنا تھا کہ امریکہ کو دھمکی دینے والے کسی بھی گروپ کو کہیں پناہ نہیں ملے گی۔

امریکی صدر کے بقول دولت اسلامیہ کو پسپا کرنے کے لیے امریکہ ایک وسیع البنیاد اتحاد کی سربراہی کرے گا۔

کیری سعودی عرب اور تیل کے ذخائر سے مالامال دیگر عرب ممالک سمیت مصر، اردن، عراق، لبنان اور ترکی کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

امریکی وزارتِ خارجہ کے ایک اہلکار نے خبررساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا ہے کہ جان کیری کے دورے کا مقصد دولت اسلامیہ کے خلاف اتحاد وسیع کرنے اور شدت پسند تنظیم کے خلاف کاروائیاں موثر اور تیز کرنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جان کیری عرب رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں میں شامی صدر بشار الاسد کے خلاف برسرِپیکار باغیوں کو سعودی عرب میں تربیت دینے اور دولت اسلامیہ کے خلاف فضائی کارروائیوں کے لیے خلیجی ممالک کی فضائی حدود استعمال کرنے کے امور پر اہم بات چیت کریں گے۔