سیاسی میدان میں رسہ کشی

Freedom March

Freedom March

محترم قارئین ! سبھی بخوبی جانتے ہیں کہ حکومت مخالف نکلنے والے آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کے شرکاء اپنے لیڈران ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے ہمراہ ابھی تک اسلام آباد میں اپنے مطالبات منوا نے کے لیے بیٹھے ہیں۔

مارچ شرکاء کے بارے عوامی و سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ عمران خان اور طا ہر القادری کے انقلابی شرکا ء میں اک فرق بہت وا ضح دیکھا ئی دے رہا ہے وہ یہ ہے کہ طاہر القادری کے پیروکار اپنے پیرومرشد کی خاطر ہر وقت پنڈال میں موجود ہو تے ہیں جبکہ عمران خان کے ممی ڈیڈی شرکاء شام پانچ سے رات گئے تک وہاں پر تشریف لا تے ہیں اور عمران خان کی طرف سے سجا ئے گئے انٹرٹینمنٹ پروگرام سے لطف اندوز ہو کر گھر واپس چلے جا تے ہیں۔

دو دن پہلے میر ی بات اپنے چند دوستوں سے ہوئی جو کہ اسلام آباد میںدھرنے کا حصہ ہیں اور تحریک انصاف کے سرگرم کارکن بھی، میں نے ان سے جب اس بارے سوال کیا کہ آج کل اسلام آباد میں تبدیلی کی فضاء کیا کہتی ہے۔تو اس پر ان کا کہنا تھا کہ اک طرف تو ہم پاکستان میں تبدیلی کے خواہاں ہیں لیکن حکومتی ہٹ دھرمی نے تو یہ حالات کر دئیے ہیں کہ ہر شام عمران خان کی تقریر سن کر اس امید سے شرکاء واپس جا تے ہیں کہ اگلا دن تو تبدیلی کا ہی ہو گا لیکن اب شرکاء میں بھی مایوسی پائی جاتی ہے بس اپنی ناک بجا نے کی خاطر اب تو بیٹھے ہیں کہ مخالفین اب کیا کہیں گے۔

PTI

PTI

سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ ان دو احباب نے ملک کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ اب تو معیشت کی کسمپرسی واضع دیکھائی دینے لگ گئی ہے۔ کیو نکہ ان دھرنوں نے سیا سی و معاشی بحران میں اک نئی پھونک بھر دی ہے۔ اک طرف ملک سیلاب کی زد میں ہے۔تو دوسری طرف ان نام نہاد لیڈران نے تمام کی پگڑیاں اچھا لنے کا کام لیا ہوا ہے۔

اگر دیکھا جا ئے تو یہ وقت پگڑیاں اچھا لنے کا نہیں اور نہ ہی الزام تراشیوں کا ۔ بلکہ مل جل کر ملک کی ترقی پر کام کر نا چا ہیے۔اگر آپ سول نا فرما نی جیسے اقدامات پر عوام کو اکسا ئیں گے تو اس سے ملک کی ترقی میں رکا وٹ پیدا کر نے والے آپ سب سے بڑے ہوں گے۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ عمران خان نے جو سول نا فرمانی کا اعلان کیا تھا اس سے کیا ثابت ہو تا ہے کہ اس نے ملک کا خیر خواہ ہو نے کا ثبوت دیا؟ سول نا فرما نی کا اعلان ملک دشمنی کے زمرے میں آتا ہے۔ اس طرح کے اقدام کر کے ملک کو کھو کھلا کر نے کی بجائے ملک کی خدمت کی جائے۔ عوام کو انٹر ٹینمنٹ پر وگرام دیکھا کے اکٹھا کر نے کی بجائے کو ئی تعمیری عمل کیا جائے جس سے ملک تر قی کی راہ پر جا ئے نہ کہ تنزلی کی راہ پکڑ لے۔

Imran Khan

Imran Khan

دھرنا شرکاء کو چا ہیے کہ ملک کو کھو کھلا کر نے کی بجا ئے سیلاب زدگان کی مدد کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ اور عمران خان انٹرٹینمنٹ پروگرام میں شمو لیت اختیار کر کے اللہ کے عذاب کو دعوت نہ دیں۔

تحریر : ملک عامر نواز
[email protected]
00966-540715150