راولپنڈی (جیوڈیسک) دھرنے کے شرکا کی تعداد کو مبینہ طور پر کم کر نے اور راولپنڈی اسلام آباد میں دہشتگردی کے خطرے کے پیش نظر راولپنڈی کے داخلی راستوں پر سخت ترین ناکہ بندی ، اسلام آباد جانے والے راستے بند کر دیئے گئے ناکوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ۔پولیس اور ریسکیو اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔ سیکڑوں موٹرسائیکلیں پکڑ کر تھانوں میں بند کر دیں۔ ناکوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔ دھرنوں میں راولپنڈی سے بڑی تعداد میں شہریوں کی شرکت کو روکنے کے لئے پولیس نے ناکہ بندیوں کا عمل دوبارہ شرو ع کر دیا، جمعہ کی دوپہر راولپنڈی کے داخلی راستوں مارگلہ ، پیرودہائی موڑ، مندرہ ٹول پلازہ کو کنٹینرز اور بڑی گاڑیاں کھڑی کر کے بند کر دیا گیا
آنے والی ہر گاڑی کو سخت چیکنگ کے بعد آنے کی اجازت دی جاتی رہی جس کے باعث ان مقامات پر گاڑیوں کی طویل لائنیں لگ گئیں اور شہریوں کا منٹوں کا سفر گھنٹوں میں تبدیل ہو گیا۔ اسی طرح راولپنڈی سے اسلام آباد کو جانے والے راستوں روات ٹی کراس، کرال چوک، فیض آباد، خیابان سر سید، پیر ودہائی، فوجی کالونی، چک مدد پل اور دیگر راستوں کو مکمل طور پر بند کیا گیا اور متاثرہ ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب موڑ دیا گیا جس کے باعث اندرون شہر ٹریفک کا دبائو بڑھ گیا اور شہریوں کو شدید پریشانی کا سا منا کر نا پڑا۔ دنیا سے بات کر تے ہو ئے آرپی او اختر عمر لالیکا نے بتایاکہ ناکہ بندی دہشتگردی کے خطرے کے پیش نظر کی گئی۔
اطلاع ہے کہ دہشتگرد داخل ہو چکے ہیں جو راولپنڈی میں کسی جگہ یا دھرنے کے شرکا کو نشانہ بنا نے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ ادھر وارڈنز اور پولیس کی جانب سے لگائے گئے ناکوں پر موٹرسائیکلوں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے اور موٹرسائیکلوں کو دفعہ 550 کے تحت بند کیا جارہا ہے جمعہ کی رات تھانوں کے باہر شہریوں کا رش رہا اور موٹرسائیکل چھڑا نے کے لئے سفارشیں کرتے رہے۔