بارسلونا (جیوڈیسک) اسپین میں معاشی بحران اور بیروزگاری کی وجہ سے لاکھوں افراد سوشل فوڈز بینکس کی مدد سے جینے پر مجبور ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسپین میں جاری معاشی بحران اور بیروزگاری کی وجہ سے سرکاری محکموں کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت اسپین میں مقیم بائیس لاکھ افراد خوراک کے امدادی سینٹرز سے مدد لینے پر مجبور ہیں اور سیاسی پارٹی پی پی کے موجودہ وزیر اعظم ماریانو راخوئی کے اقتدار میں آنے کے بعد امداد لینے والے افراد کی تعداد میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ہسپانوی حکومت کے خوراک تقسیم کرنے والے محکموں کے مطابق 2010 کے مقابلے میں رواں سال تین لاکھ تہتر ہزار تین سو ساٹھ افراد خوراک کی مد میں امدادی سینٹرز میں رجسٹرڈ ہوئے ۔ان امدادی سینٹرز سے دودھ ، چاول اور دالیں وغیرہ مہیا کی جاتی ہیں۔
جبکہ مالی بحران کی سنگینی کی وجہ سے بسکٹس ، زیتون کا تیل ،جوس اور بچوں کے لئے مخصوص دودھ کی امداد کو اشیاء کی لسٹ سے ختم کر دیا گیا ہے۔ معاشی بدحالی کی وجہ سے اسپین مین مقیم تارکین وطن جن میں پاکستان ، بنگلہ دیش۔
انڈیا ، سری لنکا ، مراکش ، لاطینی امریکنز ،الجزائر کے زیادہ تر افراد شامل ہیں وہ اپنے ممالک لوٹ رہے ہیں جبکہ ہسپانوی شہریت کے حامل زیادہ تر غیر ملکی افراد اسپین سے دوسرے یورپی ممالک کا رُخ برسر روزگار ہونے کے لئے کر رہے ہیں۔