اسلام آباد (جیوڈیسک) پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا کہ پارلیمنٹ اور پی ٹی وی پر حملہ کرنے والوں کے چہروں کو کیمروں نے ریکارڈ کیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا حملہ کرنے والوں کا ریکارڈ بھی نادرا سے چیک کیا گیا اور جن چہروں کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی ان کی شناخت کے لئے ایک لاکھ روپے انعام رکھ دیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا حملہ کرنے والے ہر شخص تک پہنچیں گے اور ابھی تک 20 لوگوں کی شناخت ہو چکی ہے جن میں سے 7 گرفتار ہو چکے ہیں۔ بھیرہ انٹرچینج میں جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 2 شخص گرفتار ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی ،عوامی تحریک نے کہا کہ حملہ کرنے والے ہمارے لوگ نہیں اب دونوں پارٹیز کو اعتراض نہیں کرنا چاہیے۔ تمام حملہ آوروں کو تصاویر کے زریعے گرفتار کیا جائے گا اور صرف حملے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ کہتے ہیں جلسے میں چار مقامات پر کنڈے لگا کر بجلی چوری کی جا رہی ہے پانی کی مین پائپ لائن سے پانی بھی چوری کیا جا رہا ہے۔ وزیر داخلہ نے بجلی چوری کرنے والے کنڈے، چوری کی پائپ لائن، دھرنوں میں کارکنوں کی زیر استعمال غلیل اور ڈنڈا بردار کارکنان کے تشدد کی تصاویر میڈیا کو دکھا دیں۔
انہوں نے کہا پہلی بار پولیس کو اسلحہ نہیں دیا گیا ہمارے پاس اطلاعات تھی کہ کارکنان کے پاس ہتھیار ہیں اور کل 12 لوگ رپیٹرز کیساتھ گرفتار کیے جن کے پاس لائسنس بھی نہیں تھے۔ 12 لوگوں میں سے ایک کے پاس پولیس کا چرایا ہوا وائر لیس سیٹ بھی ملا، درجنوں کی تعداد میں غلیلیں اور پولیس سے چوری کیے ہوئے درجنوں گیس ماسک بھی ملے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومتی وضاحت کے بعد مذاکرات میں تعطل ختم ہو جانا چاہیے۔ مسائل سڑکوں پر نہیں مذاکرات کی میز پر حل ہوں گے۔