ملتان (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف استعفیٰ دیں یا نہ دیں وہ فارغ ہو جائیں گے اور اگر مارشل لا لگا تو نہ صرف ملک ٹوٹ جائے گا بلکہ اس کے لگنے سے بہت بڑی بغاوت ہو گی۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں جاری دھرنوں کا کوئی انجام نہیں ہو گا اور عمران خان کس طرح دھرنے سے واپس آئیں، ظالموں نے ان کی واپسی کا کوئی راستہ ہی نہیں چھوڑا، عمران خان کی جانب سے شوکاز نوٹس کاانتظار کر رہا ہوں۔
اور جب یہ نوٹس مجھے مل جائے گا تو اس کا من وعن جواب دے دوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید نے احمد کہا کہ ٹیکنوکریٹ حکومت کااعلان ہو گا اور اس کے سربراہ چیف جسٹس ہوں گے جب کہ فوج کی جتنی توہین شیخ رشید نےکی ہے شاید کسی اور نےآج تک نہیں کی ہو۔
دھرنوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ میں اسےاسکرپٹ نہیں کہتا، فوج اورآئی ایس آئی کوپتابھی نہیں ہو گا لیکن موجودہ صورتحال میں صرف ریٹارئرڈ جرنیل جلدی میں ہیں اور سابق ڈی جی آئی سی آئی حمید گل نے 10 روز پہلے مجھ سے کہا تھا کہ آج کی رات آخری ہے، اعجازشاہ نے کہا تھا کہ نواز شریف استعفا نہیں دیں گے جب کہ میں نے کہا تھا کہ مارشل لا آجائے گا۔
جاوید ہاشمی نے کہا کہ شاہراہ دستور سے آگے جانے کے حوالے سے کور کمیٹی کی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی تھی، عمران خان اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کی غلط بیانی پر بہت دکھ ہے، عمران خان سمیت تحریک انصاف کی پوری قیادت میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرے۔
تو ان کے سوالوں کا جواب دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بتائیں کیا اشاروں کے فیصلے نہیں تھے، عمران خان نے کہا تھا کہ سب طے ہے سپریم کورٹ 3 ماہ میں الیکشن کااعلان کردے گی،عمران خان میز کے ایک کونے پر ایک اور دوسرے کونے پر دوسرا فیصلہ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ دھرنے کے حوالے سے اختلافات پر جاوید ہاشمی نے پریس کانفرنس کے دوران عمران خان پرسنگین قسم کے الزامات لگائے جس کے بعد عمران خان نے بھی ان سے علیحدگی کا اعلان کر دیا تھا جب کہ 2 ستمبر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے قومی اسمبلی کی نشست سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا۔