لاہور (جیوڈیسک) آئی سی سی کی جانب سے مشکوک بالنگ ایکشن پر پابندی کے شکار پاکستانی آف اسپنر سعید اجمل کا کہنا ہے کہ پابندی سے انہیں کوئی پریشانی نہیں، امید ہے کہ وہ ورلڈ کپ سے پہلے ٹیم میں واپس آئیں گے۔
لاہور میں زرعی ترقیاتی بینک کے زونل دفتر میں بات کرتے ہوئے سعید اجمل نے کہا کہ ان کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا صرف انہیں ہی نہیں بلکہ پوری قوم کو بہت دکھ ہے لیکن انہیں اس سے کوئی پریشانی نہیں، وہ بھر پور محنت کرکے ایک مرتبہ پھر واپس آئیں گے اور پہلے سے بہتر انداز میں کم بیک کریں گے۔
ثقلین مشتاق لیجنڈ بالر ہیں وہ بھی ان ہی کی طرح آف اسپنر تھے اور دوسرا کے موجد بھی ہیں، ان کی کوچنگ کافی سودمند رہے گی۔ اس ملک میں باصلاحیت نوجوانوں کی کمی نہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان سے بھی اچھے بالر موجود ہیں جو اس ملک کی نمائندگی کے اہل ہیں، ان کی جگہ قومی ٹیم میں ایسا کھلاڑی شامل ہوگا جو کہ ان سے بھی اچھی کارکردگی دکھائے گا۔
سعید اجمل کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ انتہائی اہم ایونٹ ہے لیکن اس سے قبل ہم دنیا کی 3 بہترین ٹیموں سے سیریز کھیلیں گے جن کی اہمیت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اس سے ہمیں فائدہ ہی ہوگا۔
آئندہ ورلڈ کپ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہوگا جہاں کی پچیں اور موسم پاکستان سے مختلف ہے لیکن اس کے باوجود وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے بالرز وہاں اچھی کارکردگی دکھائیں گے کیونکہ قومی کھلاڑی تو گزشتہ 5 برس سے ملک میں کوئی بین الاقوامی میچ ہی نہیں کھیل سکے۔
فیصل آباد میں اپنی کرکٹ اکیڈمی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان کی پہلی ترجیح ملک کے نوجوانوں کو کھیلوں کی بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے۔
بدقسمتی سے ہمارے ملک میں کھیلوں کے میدان نہیں۔ جن شہروں میں کھیلوں کے 50 میدان ہونے چاہئیں وہاں 2 یا 3 میدان ہی ہوتے ہیں جہاں وہ اپنے کھیل کو نکھار سکیں اور بین القوامی سطح پر اپنا اور اپنے ملک کا نام اونچا کر سکیں۔