کراچی (جیوڈیسک) کراچی پریس کلب میں قائم جمہور کیمپ کے شرکا کئی دن سے آزادی اظہار کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔ جیو کیوں بند ہے؟ کس کی ایماء پر بند ہے؟ جیو کے ملازمین کا کیا ہو گا۔
اور میڈیا پر قدغن کہاں کی جمہوریت ہے؟ یہ وہ سوالات ہیں جوپی ایف یو جے کے تحت کراچی پریس کلب میں قائم “جمہور کیمپ” کے شرکاء کے زیر بحث رہے ، جمہور کیمپ میں جیونیوز کی چار ماہ سے کیبل پر غیر قانونی بندش اور اسلام آباد میں جیو نیوز کے دفتر پر حملوں کی پر زور مذمت کی گئی۔
جیو نے جمہوریت کی آزادی ہو یا عدلیہ کی بحالی ہر تحریک میں اپنا کردار ادا کیا ہے، اب سزا بہت ہوچکی اسکی مکمل بحالی ہونی چاہئے۔ آزادی اظہار پر قدغن لگانا انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
کروڑوں لوگوں سے جاننے کا حق چھینا جارہا ہے جو آئین اور جمہوریت کے خلاف ہے، حکومت جیو کے دفاتر پر حملے کرنے والوں کو روکنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔ جمہور کیمپ کے شرکاء کا سوال تھا کہ کہ سچ کہنا اور سچ لکھنا کیا جرم ہے۔
جس کی سزا جیو نیوز کو چار ماہ سے دی جارہی ہے۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سب سے بڑے صحافتی ادارے کی بندش سے کروڑوں لوگوں سے سچ جاننے کا حق چھینا جارہا ہے۔ جمہور کیمپ کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ آزادی اظہار کے بغیر جمہوریت کا پنپنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔