اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت کی جانب سے سی این جی اسٹیشنز کو درآمدی ایل این جی فروخت کرنے کی اجازت ملنے سے جہاں عوام کو 10 فیصد اضافی قیمت خرچ کرکے بلا تعطل گیس مل سکے گی،وہیں ملک کو تیل کی درآمد کی مد میں ماہانہ ساڑھے بارہ کروڑ ڈالرتک کی بچت ہوگی۔
حکومت کی جانب سے سی این جی اسٹیشنز کو اپنے نظام میں درآمدی ایل این جی شامل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ اقتصادی ماہرین کہتے ہیں کہ ایل این جی تقریباً 12 سے 16 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی قیمت پر درا ٓمد کی جائے گی جس سے سندھ اور پنجاب میں سی این جی کی قیمت 71 روپے سے بڑھ کر 78 روپے جبکہ خیبر پختونخوااور بلوچستان میں 76 سے 84 روپے فی کلو تک قیمت پہنچ جانے کے امکان ہے۔
سی این جی مہنگی تو ہوگی ،لیکن اس کا مثبت پہلو یہ ہے کہ ملک بھر میں بلا ناغہ گیس دستیاب ہوگی۔ساتھ ہی ساتھ ٹرانسپورٹ کیلئے ایل این جی کے استعمال سے ملک کو ماہانہ 10 فیصد تک کم تیل درآمد کرنا ہو گا، جس سے ہر ماہ ساڑھے بارہ کروڑ ڈالر کی بچت ہوسکتی ہے۔