بین الاقوامی خلائی اسٹیشن تک رسائی، ناسا کے دونجی کمپنیوں سے معاہدے

NASA

NASA

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے نقل و حمل کے لیے دو نجی کمپنیوں سے معاہدے کر لیے ہیں۔ اس سلسلے میں ناسا نے بوئنگ اور اسپیس ایکس نامی کمپنیوں سے دو مر حلوں پر مشتمل ایک ارب چالیس کروڑ ڈالر مالیت کے مختلف معاہدے کئے۔

جس کے تحت یہ کمپنیاں 2017 تک خلائی جہاز تیار کریں گی۔ ناسا کے مطابق معاہدوں کا مقصد خلا تک محفوظ، قابل اعتماد اور کم لاگت رسائی کو ممکن بنانا ہے، معاہدے کے تحت بوئینگ کمپنی Crew Space Transportation نامی خلائی جہاز پر کام کر رہی ہے۔

7 مسافروں اور کارگو سامان لے کر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن لے جاسکے گا جبکہ اسپیس ایکس کمپنی اپنے تیار کردہ کارگو خلائی جہاز ’’ اسپیس ایکس ڈریگن‘‘ کو خلانوردوں کی نقل و حمل کے لیے تیار کر رہا ہے۔

2011 میں ناسا نے مالی مسائل اور ترجیحات میں تبدیلی کے باعث اپنا خلائی شٹل پروگرام ختم کر دیا تھا اور اس کے بعد سے امریکی خلانورد روسی خلائی جہاز کے ذریعے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کا سفر طے کررہے ہیں، جس کے لیے ناسا کو ایک سیٹ کی قیمت 7 کروڑ ڈالر تک ادا کرنی پڑتی ہے۔