اسلام آباد (جیوڈیسک) سکھوں کے اغواء اور قتل پر وفاقی حکومت نے پختونخوا حکومت کو مراسلہ لکھا ہے جس میں اقلیتوں کے جان و مال اور عبادت گاہوں کی حفاظت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وفاقی حکومت نے خیبرپختون خوا میں سکھوں کے اغواء اور قتل کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومت ہدایت کی ہے کہ اقلیتوں کے جان و مال اور عبادت گاہوں کی حفاظت کو یقینی اور سکھوں کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے خیبر پختون خوا حکومت کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں صوبائی حکومت کو ہدایت کی گئی ہے کہ سکھوں کے اغوا اور قتل کے واقعات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے اور اقلیتوں کے جان و مال اور عبادت گاہوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
اقلیتی وفد نے چند روز قبل وفاقی حکومت سے شکوہ کیاتھا کہ خیبر پختون خوا میں اقلیتوں کے لئے حالات مناسب نہیں۔ چند ماہ کے دوران صوبہ کے مختلف اضلاع میں پانچ سکھوں کو قتل کیا گیا جبکہ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ وفد نے وفاقی حکومت کو آگاہ کیا تھا کہ خوف کے باعث بعض سکھ تاجر اپنی دکانوں پر نہیں جارہے ہیں۔ جس پر وفاقی حکومت نے خیبر پختون خوا حکومت کو مراسلہ ارسال کیا۔