سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے متاثرہ علاقوں کیلئے کئے جانے والے دورے اور متاثرین کی مدد یقینا لائق تحسین ہے تاہم میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ سیلاب کے یہ سلسلے روکنے کیلئے مستقل اور عملی اقدامات کئے جائیں۔ آخر کیا وجہ ہے کہ ہر سال سیلاب ایک بڑی آفت بن کر آتا ہے او انتظامیہ صرف سیلاب پر قابو پانے کے دعوے کرتے رہ جاتی ہے۔ آخر ایسے اقدامات کیوں نہیں اٹھائے جاتے کہ ہر سال ہونیو الے جانی و مالی نقصان پر قابو پایا جاسکے اور سیلابی پانی کو استعمال میں لاکر اسے کارآمد بنایا جاسکے۔
میں عمران خاں اور قادری صاحب سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ ملک کی سلامتی کیلئے فوری طور پر دھرنے ختم اور متاثرین کی مددکا فریضہ سرانجام دیں۔ انڈیا ہر سال آبی جارحیت کا ارتکاب کرتا ہے اور پاکستان کو پانیوںمیں ڈبو دیتا ہے۔ افغانستان میں بھی بھارت اڈے بنا چکا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں لہٰذا اس بارے میں غور کیاجائے اور انڈیا کو خبردار کیا جائے کہ وہ بلوچستان، سندھ و دیگر علاقوں میں مداخلت کر کے پاکستان میں خلفشار پیدا کرنے اور آبی جارحیت سے باز رہے۔ اگر حکومت بھارتی سازشوں کا توڑ اور اپنے پانیوں پر سے بھارتی قبضہ چھڑانے کیلئے عملی اقدامات نہیں کرے گی آئندہ بھی سیلابوں سے ہونے والی تباہی سے بچناممکن نہیں ہے۔