ڈاکٹر شکیل اوج کی کراچی یونیورسٹی کے قبرستان میں تدفین

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر شکیل اوج کی کراچی یونیورسٹی کے قبرستان میں تدفین کر دی گئی۔ ٹارگٹ کلنگ کی واردات کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک بار پھر لکیر پیٹتے رہ گئے، پولیس چیف نے گرفتاری میں مدد دینے والے کے لیے 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان کر دیا۔

پروفیسر ڈاکٹر شکیل اوج دیگر2 پروفیسرز کے ہمراہ خانہ فرہنگ ایران میں اپنے اعزاز میں دیئے گئےظہرانے میں شرکت کے لئے جارہے تھے۔ جیسے ہی ان کی گاڑی یونیورسٹی روڈ پر بیت المکرم مسجد کے قریب پہنچی تو نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کر دی، جس سے ڈاکٹر شکیل اوج شدید زخمی ہوگئے،ایس ایس پی ایسٹ پیرمحمد شاہ کے مطابق ان کےساتھ موجود پروفیسر طاہر مسعود انہیں اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال لیکر گئے جہاں ڈاکٹرشکیل اوج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

پولیس کے مطابق پروفیسر طاہر مسعود کے بیان کی روشنی میں ابتدائی تحقیقات کے مطابق موٹر سائیکل سوار شخص نے ڈاکٹر شکیل اوج کی کنپٹی پر گولی ماری۔ فائرنگ کے واقعے میں گاڑی میں سوار ڈاکٹرآمنہ بھی معمولی زخمی ہوئیں۔ ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ نے بتایا کہ پروفیسرڈاکٹر شکیل اوج نے مبینہ ٹاؤن تھانے میں جھگڑے کا مقدمہ درج کرایا ہواتھا۔

کراچی پولیس چیف غلام قادر تھیبو کے مطابق ڈاکٹر شکیل اوج کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے ٹیم تشکیل دےدی گئی ہے ،ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے والے کو 20 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل کے خلاف جامعہ کراچی سمیت سندھ بھر کی جامعات میں فوراً تدریس معطل کردی گئی جبکہ جامعہ کراچی کی انتظامیہ کےمطابق سوگ میں یونیورسٹی تین دن بند رہے گی اور اس دوران تمام پرچے ملتوی کر دیے گئے ہیں۔