لاہور (جیوڈیسک) شریف برادران و دیگر کیخلاف 2 نیب ریفرنسز دوبارہ کھولنے کی درخواست خارج کر دی گئی۔ احتساب عدالت نے قرار دیا کہ ریفرینسز سیاسی انتقام کی بنیاد پر بنائے ، کوئی شواہد موجود نہیں۔
احتساب عدالت کے جج انوار احمد خان نے وزیر اعظم ،وزیر اعلی پنجاب، خاتون اول کلثوم نواز، مریم نواز، حسین نواز، والد شمیم اختر ،حمزہ شہباز، بھائی عباس شریف مرحوم اور بھابھی صبیحہ عباس کے خلاف حدیبیہ پیپرز ملز میں 64 کروڑ روپے سے زائد کی منی لانڈرنگ جبکہ رائے ونڈ محل سمیت 24 کروڑ روپے سے زائد کے غیر قانونی اثاثے بنانے کے الزامات پر مبنی دو ریفرنسوں کی سماعت کی. عدالت نے شریف خاندان کے خلاف حدیبیہ پیپرز ملز اور رائے ونڈ محل ریفرنسوں کو خارج کر دیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ریفرنس سیاسی انتقام کی بنیاد پر بنائے گئے ،کوئی شہادت موجود نہیں، دس سال تک ریفرنسوں کو التوا میں رکھنا بھی بدنیتی پر مبنی تھا۔ عدالت نے چیئرمین نیب کی ریفرنس کھولنے کی درخواستیں بھی مسترد کردیں۔ عدالت نے اتفاق فاؤنڈری کیس کی سماعت دو اکتوبر تک ملتوی کر دی۔