لاہور (جیوڈیسک) بجلی کے اضافی بلوں نے صارفین کی چیخیں نکلوا دیں، اوور بلنگ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، سبزی منڈی بادامی باغ اور مریدکے میں احتجاجی مظاہرے ہوئے، باٹا پور میں مظاہرین نے جی ٹی روڈ کو بلاک کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں۔ تفصیلات کے مطابق صارفین کو رواں ماہ بھجوائے گئے بل استعمال شدہ بجلی سے کہیں زیادہ ہیں اور جن صارفین کو اوسطاً 3 سے 5 ہزار روپے کے درمیان بل آتے تھے۔
انہیں رواں ماہ کئی گنا اضافے سے 15 سے 20 ہزار کے بل بھجوائے گئے ہیں جس سے صارفین کی چیخیں نکل گئی ہیں اور وہ شکایات کے ازالے کے لئے واپڈا دفاتر کے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔ گزشتہ روز سینکڑوں صارفین نے باٹا پور میں جی ٹی روڈ کو بند کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا اور لیسکو اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ احتجاج کی وجہ سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں۔ احتجاج کی اطلاع پر حکمران جماعت کے رکن اسمبلی رانا تجمل موقع پر پہنچ گئے جو شکایات کے ازالے کی یقین دہانی کراتے ہوئے احتجاج ختم کرنے کی اپیلیں کرتے رہے۔
مریدکے میں بھی صارفین نے اوور بلنگ کے خلا ف احتجاجی مظاہرہ کر کے حکومت اور لیسکو کے خلاف نعرے بازی کی۔ سبزی منڈی بادامی باغ کے تاجروں نے اوور بلنگ پر واپڈا حکام کے خلاف احتجاج کیا۔ تاجروں نے کہا کہ میٹر ریڈر ہر مہینے زائد بل بھیج دیتے ہیں، ان میٹر ریڈروں کو اعلی افسروں کی پشت پنا ہی حاصل ہے۔ ریلوے کالونیوں میں بھی بعض ملازمین نے اووربلنگ کی شکایات کی ہیں ۔دریں اثناء وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی کے مطابق اوور بلنگ کی شکایات کاوزیر اعظم نے سختی سے نوٹس لیا ہے۔