اصول ایک آڑ ہے؟

Gujranwala

Gujranwala

تحریر:شاہ بانو میر

سرو قامت لمبے لمبے بال رعب دار چہرہ بہترین نفیس ملبوسات باوقار خاتون گوجرانوالہ میں اگر کسی خاتون کا بطورِ مثال اُس زمانے میں ذکر ہوتا تھا تو وہ ہماری یہی پرنسپل تھیں ـ شاندار تاریخی ماضی کی حامل شخصیت جن کے والد اور بھائی جلیانوالہ باغ میں مارے گئے تھے ـ کالج کے پہلے سال میں پہلے ہی مہینے مجھے انگلش کےلئے چُنا گیا ـ انگلش کلاس میں چناؤ کا مطلب تھا کہ آپ براہ راست کالج یونین سے منسلک ہو گئی ہیں ـ

پرائیویٹ سکول سے میٹرک کرنے کے بعد گوجرانوالہ کا بہترین کالج گورنمنٹ کالج تھا جہاں داخلہ لینا جوئے شِیر لانے سے کم نہ تھا ـ لیکن کیونکہ فرسٹ کلاس اچھے نمبروں میں تھی لہٰذا بغیر کسی تامل کے کالج میں داخلہ مل گیا ـ سب سے اچھا سبجیکٹس کا گروپ ملا ـ جو سپورٹس سے گہری دلچسپی رکھنے والی اسٹوڈنٹ کے لئے قدرے مسئلہ تھا لیکن ہمت نہ پہلے ہاری تھی نہ آج ہاری ہے لہٰذا پورا سال بھرپور انداز میں نیٹ بال باسکٹ بال کے لئے گراؤنڈ مین کھیلتے رہنے کے باوجود ایف اے فرسٹ کلاس ڈویژن میں پاس کیا ـٌواپس چلتے ہیں اپنی پرنسپل کی جناب با اصول خاتون ہیں یہ جملہ میری سماعت سے گاہے بگاہے ٹکراتا رہتا تھا ـ

پھر یونین کا حلف وفاداری کا پروگرام ہوا ان سے بالمشافہ ملاقات کا پہلا شرف حاصل ہوا ـ بڑا فخر تھا اُس دن کہ پہلے ہی سال ان کے خوبصورت آفس میں کالج کی چند گنی چنی لڑکیوں کے ہمراہ بیٹھ کر ان سے براہ راست کچھ سننے کا سمجھنے کا موقعہ ملا ان کی گفتگو میں بلا کی متانت تھی گہری سنجیدگی کالج معاملات پے بات کرنے کے بعد کئی بار انہوں نے ذکر کیا کہ اس کالج میں انہیں کام کرتے 3 دہائیاں ہو گئی ہیں اور وہ چاہتی ہیں کہ یہیں سے ان کی ریٹائرمنٹ ہو ـ کالج کے ابتدائی سالوں کا ذکر کرتے جیسے وہ ماضی میں کھو سی جاتیں پھر بتاتیں کہ یہ جو جدید سائنسی تجربہ گاہ ہے وہ انہوں نے اپنی نگرانی میں بنوائیٌ بہت مشکلوں سے حکومت کو نیو سائنس بلاک بنوانے پر آمادہ کیا اور خود اپنی نگرانی میں یہ تعمیر کروایاٌ کبھی لائبریری کا بتاتیں کہ کن مشکلات سے گزر کر وہ ایک عمدہ کتابوں کا ذخیرہ یہاں جمع کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں ـ الغرض کینٹین سے لے کر اسٹاف روم تک ہر مرحلہ وہ طے کر کے آج ایک عظیم الشان درسگاہ کی شاندار پرنسپل کے طور پے اس لئے جانی جاتی ہیں کہ ان کی گفتگو میں حب الوطنی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی

شادی نہیں کی کہ جنون تھا تعلیمی درسگاہ کو سنوارنے کا نکھارنے کا اور انہی بچیوں کو اپنی اولاد سمجھ لیا تھا یہ قابل قدر جزبات تھے جن کا احساس حساس دل کرسکتا ہے ـ دوسری لڑکیوں کی طرح میں بھی بہت متاثر ہوئی ان کی باتوں سے ان کا ایک بیان جو مسلسل سنتی رہی وہ تھا کالج کے ڈسپلن کو کبھی نہیں توڑنا اصول و قوانین کی پابندی سب پے لازم ہے کسی کو چھوٹ نہیں ہے ـ اُس زمانےمیں ان کی ذات اور اصول پسندی کی وجہ سے اس کالج کا بہت دور دور تک شہرہ تھا ـ مثالی ماحول اور عمدہ نتائج اس کی مشہوری کی دوسری اہم وجہ تھے ـ

بہر کیف پہلے سال کے بعد میں دوسرے سال بھی یونین ممبر سلیکٹ ہوئی انگلش کلاس کی وجہ سے ـ اس دوران ہم نے خوب کام کیا کیا ڈرامے کیا تقاریر کیا کھیل ہر میدان میں سینٹ میریز کی لڑکیاں ہمیشہ کی طرح آگے آگے تھیں ـ ایف کے بعد بی اے میں داخلہ لیا اور ستمبر مین کلاسسز کے شروع ہوتے ہی یونین کی گہما گہمی شروع ہوگئی ـ میں اس بار سیکریٹری کے لئے نامزد ہو کر کامیاب ہوئی ـ بہت مصروف سال گزرا سب ایکٹیوٹیز ساتھ ساتھ لیکن اس سال ایک انوکھا کام میرے پاس یہ تھا کہ مجھے بار بار پرنسپل کے آفس جانا پڑتا تھا

مجھے وہاں کچھ باتیں ایسی محسوس ہوئیں جو میری سوچ سے ان کی شخصیت کے حوالے سے ٹکراتی تھیں ـ لیکن سر جھٹک دیتی تھی کہ میرا وہم ہے ان کے متعلق یہ مشہور تھا کہ وہ حد سے زیادہ خود دار ہیں جب تک کوئی ان کی جانب دوستی کا ہاتھ نہ بڑہائے وہ آگے نہیں بڑہتیں رکھ رکھاؤ والی خاتون ہیں کوئی آفیسر ایک بار انہیں اگنور کرے تو یہ پلٹ کر اسکو نہیں دیکھتیں کوئی ایک قدم پیچھے ہٹاتا ہے تو یہ دس قدم پیچھے ہٹ جانے والی ہیں اتنے سخت اصول بیان کئے جاتے کہ وہ انسان نہیں مجھے روبوٹ لگتیں ہم سب لڑکیوں پر ان کا خاص رعب دبدبہ اور ڈر سا تھا

ان کی آمد پر کالج میں ہُو کی خاموشی چھا جاتی میرا چوتھا سال شعور ہوا فائنل ائیر تھا اور صدارت کے لئے مین نامزد بھی تھی تین سال سے مسلسل کالج یونین کی ممبر رہی تھی آخری سال میں بھی کوئی رکاوٹ نظر نہی آ رہی تھی ارجنٹ میٹنگ کال کی ہے

پرنسپل صاحبہ نے مجھے میسج ملا میں نے بطورِ سیکیرٹری باقی ممبران کو مطلع کیا اور دو گھنٹے بعد میٹنگ میں ہم سب موجود تھیں آج گہری سنجیدگی ان کے چہرے پے تھی اور چہرہ قدرے مضحمل کچھ دیر سکوت کے بعد وہ بولیں کہ آپکو میں نے کئ بار بتایا کہ اس کالجکی ایک ایک اینٹ کا مجھے پتہ ہے کہ کب کہاں لگائی گئی یہ کالج میری زندگی بھر کی ریاضت کا ثمر ہے

Government Of Pakistan

Government Of Pakistan

میں سوچتی تھی کہ مجھے اسی جگہہ سے رخصت ہونا ہے اور یہ میرا حق ہے لیکن لاہور کے ایک کالج کی انتظامیہ وہاں کا نظم و نسق درست انداز میں چلانے میں بے بس ہو گئ ہے انتظامی امور کی اصلاح کیلیۓ حکومت کا بھرپور دباؤ آیا ہے کہ مجھے وہاں جانا ہے میرا تبادلہ وہاں کر دیا گیا ہے لیکن مجھے وہاں نہیں جانا ہم سب ٹُکر ٹُکر ایک دوسرے کا منہ دیکھ رہے تھے یہ باتیں ہماری سوچ اور عقل سے بڑی تھیں آخر کار وہ گویا ہوئیںٌ آپ سب کو اس حکم کے خلاف احتجاج کرنا ہے

ہم سب نےچونک کر ان کی جانب دیکھا احتجاج؟ میرے کانوں میں ان کے گزشتہ سالوں کے بیانات گونج اٹھے کہ جب ایک بار کالج کی لڑکیوں نے کسی بات پے احتجاج کیا تھا اور کالج سے اُن تمام کی تمام لڑکیوں کو بلیک لسٹ کر دیا گیا تھا ـ ان کے والدین روتے رہے کہ بلیک لسٹ نہ کریں لیکن سامنے ہماری پرنسپل صاحبہ تھیں جن کے پہاڑ سے زیادہ سخت اصول تھے ـ

لہذا ان کی منت سماجت بے اثر گئی اور 20 لڑکیاں تعلیم سے محروم رہیں کیونکہ احتجاج کا حق انکو نہیں تھا ـ شاہ بانو میر جی اپنا نام سن کر میں چونکی آپ اس بار امیدوار برائے صدارت ہیں؟؟ جی ہاں آپ کو میں تین سال سے کام کرتے دیکھ رہی ہوں بہترین انداز ہے آپ کا اس وقت گرلز کو آپ اشتعال دلوا سکتی ہیں میں؟؟ جی ہاں آپ کی تقاریر سنتی رہی ہوں آپ کا انداز بیان کسی سیاسی مقرر سے کم نہیں آپ اب پلاننگ کریں کہ اس مسئلے کو کیسے ہینڈل کیا جائے آپ احتجاج کریں میں مقامی اخبار نویسوں کو بلا لو گی وہ بہترین انداز میں اسکی کوریج کریں گے یوں یہ ساری رپورٹ مختلف اخبارات میں شائع ہوگی اور میں اسے انکار کے ساتھ بھیج دوں گیٌ جی بہتر میرا ہمیشہ سے ایک مسئلہ ہے جس بات کو سوچ سمجھ کر پہچان لوں کہ سچ ہے اور درست ہے

تو پھر اُس پے بڑے سے بڑا نقصان بھی مجھے پیچھے نہیں ہٹا سکتا گزشتہ چار سال کے ان کے ارشادات میرے کانوں میں گونج رہے تھے طبیعت میں بغاوت ہے لیکن سچائی کے ساتھ جھوٹ کے ساتھ مافیا بنا کر کسی کو فائدہ دینے کے لئے کبھی آج تک کوئی کام نہیں کیا اُس وقت کیسے کر لیتی والد محترم نے پیشین گوئی سکول زمانے میں ہی کر دی تھی آپ کبھی اچھی سیاست دان نہیں بن سکتیں نہ آپ مفاہمت کرتی ہیں نہ آپ جھوٹ بولتی ہیں اس لئے اس شعبے میں کبھی نہیں جانا آج پُلِ صراط سامنے تھا کالج کی پرنسپل کی مدد کرنی چاہیے یا نہی ؟ وہ حکومت کی ملازم ہیں اور اگر حکومت کو ان کی ضرورت ہے تو انہیں پس و پیش سے کام نہی لینا چاہیے اور اپنی ڈیوٹی ویسے ہی ایمانداری سے جا کر سنبھالنی چاہیے جیسے وہ ہمیں یونین میٹنگ میں کالج کے ساتھ ایمانداری کا سبق دیتیں تھیں

میں نے اس بات کو بھلا دینا چاہا لیکن ان کی زندگی اور موت کا مسئلہ تھا ایک دن گزرا دو دن گزرے تیسرے دن کچھ لڑکیاں میرے پاس آئیں اور بولیں کہ آپ نے کیا کیا؟ میں نے کورا جواب دیا جو دل مین تھا کہ انہیں جانا چاہیے کیونکہ میرا تعلق صحافی خاندان سے تھا سارے شہر کے صحآفی ویسے ہی ملنے والے تھے لہٰذا ان کا خیال تھا کہ میرے والد کے چچا جان کے ایک فون پے یہاں اژدھام دکھائی دے گا

اوہ لڑکیوں کے چہرے ایک دم لٹک گئےہم انہیں بتا دیں جی بالکل آپ کو پتہ ہے آپ اس الیکشن سے باہر بھی ہو سکتی ہیں؟؟ ہم ہاسٹل کی لڑکیاں ہیں اور اگر آپ یہ کام نہیں کرتیں تو ہم سب کسی اور کو صدارت کے لئے کھڑ ا کر کے نہ صرف احتجاج کروا لیں گی بلکہ 450 ووٹ ہاسٹل کے بھی اسکو انعام میں ملیں گے ـ الحمد للہ طبیعت میں لالچ حسد کبھی نہ تھا نہ ہے ان کو ٹھہراؤ کے ساتھ کہا دیکھیں جو میں کہہ رہی ہوں یہ محترمہ کا دیا ہوا سبق ہے میں بھلا نہیں سکتی جو آپ کا جی چاہے وہ کر لیں میں یہ غیر قانونی انداز نہیں اپناؤں گی ـ

قصہ مختصر ان سب نے مل کر سائنس بلاک کی ایک غیر معروف لڑکی کو محض اپنی طاقت دکھانے کے لئے منتخب کیا اور احتجاج بھی کیا لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئی وہ وقتِ مقررہ پے لاہور چلی گئیں وہ چلی گئیں لیکن مجھے ایک انوکھا سبق دے گئیں کہ زندگی میں کبھی کسی کو یہ کہتے سنیں کہ میں با اصول ہوں تو کبھی یقین نہ کریں کیونکہ ہر با اصول اُس وقت تک با اصول ہے جب تک وہ کسی مشکل میں نہیں پڑتا جیسے ہی کوئی مصیبت یا مشکل اسے گھیرتی ہے وہ خود اپنے ہاتھوں اپنے بنائے ہوئے اصول توڑ ڈالتا ہے ـ شائدٌ اصول نامی لفظ ہم نے محض ایک آڑ بنا رکھی ہے اپنی شخصیت کو نمایاں کرنے کے لئے؟

Mir Shah Bano

Mir Shah Bano

تحریر:شاہ بانو میر