دولتِ اسلامیہ نے 49 ترک یرغمالی رہا کر دیے

Turkish

Turkish

ترکی (جیوڈیسک) وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے شمالی عراق کے شہر موصل میں جن درجنوں ترک باشندوں کو یرغمال بنایا تھا انھیں رہا کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ان لوگوں کو رواس برس جون میں یرغمال بنا لیا گیا تھا لیکن اب وہ ترکی پہنچ گئے ہیں۔

ان 49 یرغمالیوں میں سفارت کار اور ان کے خاندان کے افراد، اور فوجی اہلکار شامل ہیں۔ ان افراد کو موصل میں ترکی کے قونصل خانے پر حملہ کے بعد یرغمال بنایا گیا تھا۔ ترکی ان یرغمالیوں کی سلامتی کے پیشِ نظر ہی دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی میں اقوام متحدہ کے لیے فوجی مدد مہیا کرانے سے ہچکچاتا رہا۔

جولائی میں ایک مختلف واقعات میں ترکی کے 32 ٹرک ڈرائیوروں کو دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں نے اغوا میں کر لیا تھا جنہیں تین ہفتے کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا۔ ترک وزیرِ اعظم کے مطابق رہا ہونمے والے تمام افراد کی صحت اچھی ہے اور انھیں سنیچر کی صبح رہا کیا گیا ہے۔

ترک وزیرِ اعظم آذربا ئیجان کا دورہ مختصر کرتے ہوئے وطن واپس لوٹ رہے ہیں تاکہ ان افراد سے ملاقات کر سکیں۔ انھوں نے اس بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی کہ یہ افراد کن حالات میں رہا کیے گئے ہیں۔

امریکہ کی قیادت میں30 ممالک دولتِ اسلامیہ کے خلاف کارروائی میں شامل ہوئی ہیں تاہم ترکی کا کہنا ہے کہ وہ صرف فلاحی امداد اور نیٹو کے لیے اپنے ہوائی اڈوں سے لاجسٹک کی سہولیات فراہم کرے گا۔ شام اور ایران بھی اس کارروائی میں شامل نہیں ہیں۔ تاہم امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ ایران اس اتحاد سے الگ رہ کر بھی دولتِ اسلامیہ کے خلاف لڑائی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے