شوگر (جیوڈیسک) جسے خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے کے مریضوں کی دنیا بھر میں بڑھتی تعداد نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے تاہم علاج کے ساتھ ساتھ پرہیز کے نتیجے میں اس خطرناک مرض پر باآسانی قابو پایا جاسکتا ہے۔
جہاں سستی اور کاہلی، ورش کی کمی، میٹھے کا زیادہ استعمال اور مرغن غذائیں ذیابیطس کا باعث بنتی ہیں وہیں سبزیوں، پھلوں اور دیگر غذاؤں کا استعمال شوگر کے مریضوں کے لئے انتہائی مفید ہے جو نہ صرف اس مرض کو مزید بڑھنے سے روکتا ہے بلکہ ان غذاؤں کے باقاعدگی سے استعمال کے ذریعے اس خاموش قاتل پر با آسانی قابو بھی پایا جاسکتا ہے۔
اسٹرابری ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹرابری کو روزانہ کی بنیاد پر کھانے سے بھی شوگر پر قابو پایا جاسکتا ہے، اسٹابری کا استعمال جسم میں پروٹین کو متحرک کرتا ہے جو جسم کی اضافی چربی اور خون کی چکنائی کو کم کرتا ہے۔
سیب طبی ماہرین کے مطابق سیب کا استعمال ذیابطیس کے مریضوں کے لئے انتہائی مفید ہے کیوں کہ یہ پھل خون میں شوگر کی مقدار کو لیول پر رکھتا ہے۔ پالک غذایت سے بھرپور یہ سبزی بھی شوگر کے مریضوں کے لئے نہایت مفید ہےجب کہ طبی ماہرین کے مطابق پالک کا روزانہ استعمال ذیابطیس کے خطرے کو 14 فیصد کم کرتا ہے۔
دہی اور پنیر طبی ماہرین کا یقین ہے کہ دہی اور پنیر میں صحت مند بیکٹیریا ذیابطیس کا باعث بننے والے عناصر کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں اور ان کے استعمال سے بھی شوگر کے مرض میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ہلدی ماہرین کے مطابق ہلدی میں موجود زرد رنگ کے مرکب کی کثیر مقدار بھی شوگر کے مریضوں کے لئے نہایت مفید ہے۔
دار چینی کھانوں میں گرم مصالحے کے طور پر استمعال کی جانے والی دار چینی میں جہاں دیگر بے شمار فوائد ہیں وہیں یہ شوگر کی کمی کے لئے بھی مفید ہے، دار چینی خون میں گلوکوز کی مقدار کو نارمل رکھتی ہے جب کہ کولیسٹرول اور انسولین کی حساسیت کو بھی بہتر کرتی ہے۔